پلوامہ //پانپور قصبہ کے لوگوں کی طرف سے ایسی شکایات موصول ہونے کہ زعفران زمین کو تعمیراتی سرگرمیوں کےلئے استعمال کیاجارہا ہے اوریہاں کی مٹی کو پست اراضی کی بھرائی کے لئے نکالاجارہا ہے ۔ترقیاتی کمشنر پلوامہ نے متعلقہ آفیسران کے ہمراہ اُن علاقوں کا دورہ کیاجہاں سے اس قسم کی شکایات موصول ہورہی تھیں۔چیف ایگریکلچر آفیسر پلوامہ نے یہ رپورٹ دی تھی کہ چندہارا علاقے میں کچھ لوگ زعفران زمین سے مٹی نکال رہے ہیں جس سے نہ صرف زعفران کی کاشت متاثرہوگی بلکہ قومی زعفران مشن کی عمل آور پر بھی اثر پڑے گا۔مقامی لوگوں نے بھی شکایت کی تھی کہ چندہارا سے ہرروز سینکڑوں ٹپروں میں مٹی بھر کر پست اراضی کی بھرائی کی جارہی ہے۔انہوںنے ضلع انتظامیہ سے اس مسئلہ کا ازالہ کرنے کی اپیل کی۔ترقیاتی کمشنر نے کہا کہ اگر کوئی بھی شخص مٹی نکالنے میںملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوںنے محکمہ مال کو ہدایت دی گئی کہ زعفران اراضی پر تعمیرات کھڑا کرنے والوںکو بھی قانونی شکنجے میںلایا جانا چاہیے۔اس موقعہ پر ترقیاتی کمشنر نے لوگوں کے اجتماع سے کہا کہ جموں کشمیر زعفران کی کاشت کے لئے مشہور ہے اورپانپور قصبہ نے زعفران کی کاشت کے لئے مشہور ہے اورپانپور قصبہ نے زعفران کی کاشت کاری میں خاص مقام حاصل کیا ہے۔اس لئے لوگوں کو زعفران کی کاشت میں اضافہ کے علاوہ اس صنعت کے فروغ کے لئے انفرادی اوراجتماعی کوششیں کرنی چاہیے۔