سرینگر//وزیر اعلیٰ کے شکائتی سیل نے گرمائی دارلخلافہ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہونے سے متعلق سرینگر میونسپل کارپوریشن سے کارروائی رپورٹ طلب کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ کے شکائتی سیل کے کوارڈینیٹر تصدق مفتی نے کمشنر ایس ایم سی ڈاکٹر شفقت خان کے نام ایک مراسلے میں کہا ہے کہ انہیں شہر سرینگر میں کتوں کے کاٹنے کے آئے دن رونما ہو رہے واقعات پر سخت تشویش ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس حوالے سے نمایاں اخباروں میں بھی خبریں چھپتی ہیں اور شکایات بھی موصول ہوتی ہیں ۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے کاروائی رپورٹ اور آئیندہ کے روڈ میپ سے وزیر اعلیٰ کے شکائتی سیل کو بھی روشناس کرایا جانا چاہئیے ۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پچھلے تین برسوں کے دوران کتوں کے کاٹنے کے 16 ہزار سے زاید واقعات پیش آئے ہیں اور یہ کہ ایس ایم سی نے شہر میں موجود 19 ہزار سے زائد آوارہ کتوں پر قابو پانے میں کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے ۔ علاوہ ازیں یہ آوارہ کتے راہ چلتے لوگوں کے علاوہ موٹر سائیکلوں پر سوار لوگوں کے پیچھے بھی بھاگتے ہیں اور بعض اوقات اُن پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیتے ہیں ۔ یہ آوارہ کتے زیادہ تر بزرگ شہریوں اور بچوں کو نشانہ بناتے ہیں ۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایم سی نے حال ہی میں اس بارے میں بے روز گار ویٹر نری ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں تا کہ کتوں کی نس بندی عمل میں لائی جا سکے لیکن بدقسمتی سے اس کے نتایج بھی زمینی سطح پر دیکھنے کو نہیں مل رہے ہیں ۔ مکتوب میں مزید کہا گیا ہے کہ اس شدید مسئلے کو حل کرنے اور انسانی جانوں کو تحفظ بخشنے کیلئے ایک ہمہ رُخی لایحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ گھروں ، پولٹری دوکانوں ، ہوٹلوں ، ریسٹورانوں ، قصائی دکانوں ، شادی بیاہوں سے نکلنے والے کوڑا کرکٹ اور مواد کو یا تو سڑکوں پر ڈالا جاتا ہے یا تو انہیں آبی ذخائیر کے حوالے کیا جاتا ہے یا پھر کھلے گاربیج شیڈوں کی نظر کیا جاتا ہے اور ایسا کرنے سے یہ مسئلہ مزید پیچیدہ ہو کے رہ گیا ہے ۔