سرینگر//ہائی کورٹ کے سابق ڈپٹی رجسٹرار اور حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کے قریبی رشتہ دارو پرسنل سیکریٹری طارق عمر بژھ مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ اس دوران لبریشن فرنٹ، پیپلز پولٹیکل فرنٹ ، حریت (جے کے)، پیروان ولایت نے طارق عمر بژھ کے لواحقین سے تعزیت کااظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کی دعا کی۔طارق احمد بژھ کی نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں مختلف مکاتب فکر سے وابستہ لوگوں نے شرکت کی اور پُرنم آنکھوں سے سپرد خاک کردیا گیا۔ جنازے کی پیشوائی جامع مسجد سرینگرکے خطیب و امام مولانا سید احمد سعید نقشبندی (امام حی) نے انجام دی۔ مرحوم طارق احمد بژھ ایک انتہائی شریف النفس ، ملنسار، ذہین اور انسانی ہمدردی سے لبریز شخصیت کے مالک تھے جنہوں نے اپنے معیاد ملازمت کے دوران محکمہ عدلیہ میں کلیدی عہدوں پر اپنے فرائض انجام دیئے اور اپنے ماتحت عملے میں ایک دیانتدار اور انسان دوست آفیسر کی حیثیت سے مشہور تھے۔طارق بژھ گزشتہ کچھ عرصہ سے میرواعظ کے نگین آفس سے منسلک تھے اور اس دوران انہوں نے ذمہ دار ی اور فرض شناسی کے ساتھ اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا۔ میرواعظ نے موصوف کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے انتقال کو ایک ذاتی صدمہ قرار دیا جس کی تلافی مستقبل قریب میں ممکن نہیں۔موصوف کے انتقال کی خبرسن کر جب میرواعظ نے مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے باغوان پورہ لالبازار جانے کی کوشش کی تو پولیس کی بھاری جمعیت نے ان کو گرفتار کرکے نگین تھانے میں مقید کردیا۔ اگرچہ میرواعظ نے نماز جنازہ میں شرکت کیلئے پولیس کی نگرانی میں جانے کی بھی پیشکش کی لیکن پولیس حکام نے اس پیشکش کو مسترد کردیا۔میرواعظ نے لواحقین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے بلند درجات اور جنت نشینی کی دعا کی۔حریت ترجمان نے ریاستی انتظامیہ کی اس غیر انسانی اور غیر اخلاقی رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو آمریت کی انتہا قرار دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اپنے قریبی عزیز کی نماز جنازہ میںشرکت اور سوگوار کنبے سے اظہارتعزیت پر پابندی انتہائی شرمناک اور تاناشاہی سیاست سے عبارت کارروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ موصوف کے انتقال کی خبر سن کرحریت (ع)مرکزی دفتر واقع راجباغ اور میرواعظ منزل نگین آفس میں تعینات عملے نے ایک تعزیتی قرارداد کے ذریعہ گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے خاندان میرواعظ اور بژھ خاندان کے ساتھ اپنی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور مرحوم کے بلند درجات کیلئے دعا کی۔ذرائع کے مطابق مرحوم کی اجتماعی فاتحہ خوانی 20 جولائی2017 جمعرات صبح10:00 بجے آبائی مقبرہ بہائو الدین صاحب گنج بخش نوہٹہ میں انجام دی جائیگی۔ادھر لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے لال بازار میں طارق احمد بژھ ،جو سعودی عرب میں مقیم معروف کشمیری معالج ڈاکٹر شکیل مجاہد کے چچیرے برادر بھی تھے، کی وفات پر انکے لواحقین اور دوسرے تعزیت داروں کی ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میرواعظ کو مرحوم کی نماز جنازہ میں شمولیت سے روکنا اور گرفتار کرنا بدترین فسطائیت اور آمریت ہی کہلاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ محبوبہ حکومت اپنے آقائوں کی خوشنودی کیلئے اس قسم کے غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدامات کررہی ہے۔ یاسین ملک کے ہمراہ نور محمد کلوال،ظہور احمد بٹ اور غلام محمد ڈار شامل تھے ۔اس دوران پیپلز پولیٹکل فرنٹ کے سرپرست فضل الحق قریشی اور چیئرمین محمدمصدق عادل نے طارق احمد بژھ کے لواحقین کے ساتھ تعزیت،ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کو شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ فرنٹ کے جنرل سکریٹری وانی عبدلمجید نے فرنٹ کے کئی ممبراں سمیت نمازہ جنازہ میں شرکت کی۔دریں اثناء حریت (جے کے )کے کنوینر اور مسلم کانفرنس چیئرمین شبیر احمد ڈار ،محاز آزادی صدر محمد اقبال میر ،ینگ مینز لیگ چیرمین امتیاز احمد ریشی ،ا نٹرنیشنل فورم فار جسٹس چیرمین محمد احسن اونتو ، تحریک استقامت چیرمین غلام نبی وار اور مسلم خواتین مرکز کی چیرپرسن یاسمین راجہ نے غمزدہ خاندان کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔ایک وفد، جسمیںغلام محمد میر ، طہور صدیقی اور روف عاصمی نے لال بازار جاکر مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور بعد میں انکے گھر تعزیت کیلئے گئے۔ پیروان ولایت سرپرست اعلی مولانا سبط محمد شبیر قمی اور سیکرٹری جنرل آغا سید یعسوب نے لواحقین کے ساتھ تعزیت و تسلیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کی دعاکی۔