بانڈی پورہ +اوڑی+پونچھ+راجوری+مظفر آباد//فوج نے بانڈی پورہ کے گریز سیکٹر میں دراندازی کی کوشش کے دوران 2 جنگجوئوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ لائن آف کنٹرول کے متصل گھنے جنگلات میں بعد دوپہر پھر سے فائرنگ شروع ہوگئی۔ادھرکپوارہ کے نوگام سیکٹر میں سرحد پار فائرنگ سے فوج کا ایک اہلکار مارا گیا۔ فوج کے مطابق پیر کی رات قریب 11 بجکر 30 منٹ پر بگتور کے مقام پرحد متارکہ کی محافظت پر مامور فوج کی9سکھ رجمنٹ سے وابستہ اہلکاروں نے مشکوک نقل و حرکت دیکھی اور علاقہ کو محاصرے میں لیا۔اس موقعہ پر فوج نے جدید اور خود کار ہتھیاروں سے لیس6سے7 جنگجوئوں کے ایک گروپ کو سرینڈر کرنے کی پیشکش کی گئی جو کنٹرول لائن عبور کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ جواب میں جنگجوئوں نے زبردست فائرنگ کی جبکہ فوجی اہلکاروں نے بھی مختلف اطراف میں پھیل کر جنگجوئوں کے خلاف جوابی کارروائی شروع کی۔ طرفین کے درمیان شدید گولی باری وقفے وقفے سے صبح6بجے تک جاری رہی۔فوج کا کہنا ہے کہ اس کارروائی میں ایک جنگجوکو ہلاک کیا گیا ۔کچھ گھنٹوں کے وقفے کے بعد صبح10بجے گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا جس دوران دفاعی ترجمان کے مطابق ایک اور جنگجو مارا گیا۔فوج نے جائے واردات سے تین ہتھیار برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔یہاں بعد دوپہر ایک بار پھر فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔ادھر کپوارہ میں کنٹرول لائن کے نوگام سیکٹر میں پاکستانی فوج کی طرف سے فائرنگ کاایک واقعہ پیش آیا۔دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحد پار سے سنیپر رائفل سے داغی گئی گولی کی زد میںآکر سنگم پوسٹ پر تعینات ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوا۔مذکورہ اہلکار کا تعلق فوج کی17انفینٹری بریگیڈ سے ہے اور اس کی شناخت رائفل مین وِمل سنگھ نمبر کے بطور ہوئی ہے۔ادھراوڑی کمل کوٹ سیکٹر میں تین بجے کے قریب گولہ باری کا سلسلہ شروع ہو ا جو قریب دو گھنٹے تک جاری رہا۔ پاکستانی فوج نے کمل کوٹ اوڑی سیکٹر میں ہندستانی فوج کی پتھر بوسا۔شنکر پوسٹ،رانی پوسٹ اور باز پوسٹ کو نشانہ بنایاجس دوران رانی چوکی پر تعینات ہندستانی فوج کا 20 سکھ لائی سے وابستہ نائک گروندر سنگ بیلٹ نمبر 3409469 نامی فوجی اہلکار زخمی ہوا ۔ پاکسنانی فوج نے مارٹر شلنگ کی اورکئی گولے رہاشی علاقے میں گرے جس دوران صدرالدین ساکن بٹار کمل کوٹ کے رہائشی مکان کو بھی نقصان پہنچا۔ گولہ باری کی وجہ سے کمل کوٹ اور ملحقہ دیہات جن میں بسگراں ،سلطان ڈھکی ،دچھی ،دردکوٹ۔اشم ،گوالتہ،گولانن،کالگی،سلام آباد وغیرہ شامل ہیں کے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔دریں اثناء منگل کے روز پورا دن مینڈھر کے بالاکوٹ، جھنگر نوشہرہ اور سائوجیاں سیکٹر میں رک رک کر فائرنگ ہوتی رہی۔ فائرنگ کی وجہ سے ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا۔بالا کوٹ کے سابرا علاقہ میں لانس نائیک نوجوت گولہ لگنے سے شدید زخمی ہوا ۔ پونچھ انتظامیہ نے کنٹرول لائن سے 2کلو میٹر کے دائرہ میں آنے والے تمام اسکول تا حکم ثانی بند کر دئیے ہیں ۔ منگل کی صبح پونچھ کے سائوجیاں سیکٹر میں جب کہ بعد دوپہر ضلع راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں آر پار فائرنگ ہوئی جس میں چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے خود کار ہتھیاروں کے علاوہ مارٹر گولے پھینکے گئے۔ پونچھ کے ساوجیاں سیکٹر میں شدید گولہ باری منگل کی صبح شروع ہوئی جو دوپہر تک جاری رہی۔ پاکستانی رینجرز نے اگلی چوکیوں کو اپنا نشانہ بنایا جن میں گلی،میدان،گگڑیاں،چاپڑیاں،kp2اور کا پرا شامل ہیں۔ پونچھ میں صبح 6:45بجے شروع ہوئی فائرنگ کے دوران پہلی بار ان علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جو ماضی قریب میں فائرنگ کی زد میں نہیں آئے تھے۔ دیوتا اور دھارگلون کے رہائشی علاقوں میں کئی گولے پڑے۔ اس دوران کئی رہائشی ڈھانچوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔ دریں اثنا دوپہر 1:48بجے نوشہرہ کے جھنگر اور کلسیاں سیکٹر میں بھاری شلنگ شروع ہوئی جو شام دیر گئے تک جاری تھی۔ ادھر پاکستان نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر کشمیر کے دوسیکٹرز پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے بھمبھر کے علاقے سماہنی اور ضلع کوٹلی کے سیکٹر نکیال میں 'بلااشتعال' فائرنگ اور شلنگ کی گئی۔ جاں بحق افراد کی شناخت 9 سالہ ارسلان اور یاسرہ بی بی کے نام سے ہوئی جن کا تعلق تندار اور گاؤں گوڑا سے ہے۔زخمی افراد میں ارسلام کے والد منصف داد، اقرا شمریز، عائزہ اعظم، غلام حسین اور ان کے بیٹے عدنان ، محمد ابراہیم, محمد ریاض، عتیق رزاق اور وقار شامل ہیں جن کا تعلق مختلف گاؤں سے ہے۔