سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیری عوام کیخلاف روا رکھی جارہی زیادتیوں، قتل و غارت گری ، مار دھاڑ ، پکڑ دھکڑ اور حقوق انسانی کی سنگین پامالیوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنے اور کشمیری عوام کیخلاف ہو رہی ظلم و زیادتیوں کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلئے جمعہ21 جولائی کوپورے جموںکشمیر میں ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال رہیگی اور بعد از نماز جمعہ پر امن احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جبکہ اس روز مزاحمتی قیادت آستانہ عالیہ سعد صاحبؒ سونہ وار پر اجتماعی طور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد کشمیر میں تعینات اقوام متحدہ (UNO)کے مبصرین واقعہ سونہ وار کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔مشترکہ بیان میں انہوں نے جموںوکشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی کربناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کو طاقت اور تشدد کے بل پر پشت بہ دیوار کرنے کیلئے حکومت ہندوستان نے یہاں کے عوام کیخلاف عملاً اعلان جنگ کررکھا ہے ۔ ۔قائدین نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی جارحانہ پالیسیاں نہتے کشمیریوں کے خون خرابے پر منتج ہو رہی ہیں اور قیمتی انسانی جانوںکا زیاں جاری ہے ۔ اگرچہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی برادری کشمیر کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اس مسئلہ کو حل کرانے پر زور دیتی آرہی ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے نسل کشی کا سلسلہ برابرا جاری اور کوئی انکو روکنے ٹوکنے والا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ٓارونی بجبہاڑہ کا عبدالاحد گنائی اور ہاکورہ بدسگام کا رئیس احمد بٹ عام شہری تھے جن کو جرم بے گناہی کی پاداش میں قتل کیا گیا ۔سرینگر خصوصا شہر خاص، پلوامہ ،شوپیاں ، اسلام آباد ، سوپور اور دوسری جگہوں پر بغیر کسی جرم کے لوگوںکو گرفتار کرکے جیلوں کی نذر کیا جارہا ہے ۔شہر خاص اور مرکزی جامع مسجد کو آئے روز کرفیو کی زد میں لاکر ہزاروں کی آبادی کو گھروں میں مقید کردیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ خاتون مزاحمتی رہنما محترمہ آسیہ اندرابی سمیت متعدد مزاحمتی قائدین اور کارکن پہلے ہی پی ایس اے کے تحت نظر بند ہیںاور جیل سختیاں انکی صحت پر شدید مضر اثرات مرتب کررہی ہیں۔