جموں//اے آئی پی کے سپریمو و ممبر اسمبلی لنگیٹ نے پولیس و سول انتظامیہ کی روکاوٹوں کے باوجود وادی چناب کا اپنا دو روزہ دورہ مکمل کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ دورہ کے پہلے روز انجینئر رشید کو پارٹی ترجمان انعام ان نبی و دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پولیس اور فوج کی ایک بھاری جمعیت نے رام بن میں ہی روکا تھا ۔تاہم کئی گھنٹوں تک بند رکھنے کے بعد انجینئر رشید کو دیر رات جانے کی اجازت دی گئی تھی ۔انہوں نے جموں کے عوام کو حتمی فیصلہ تک ریاست کی خود مختاری کو بچانے کے لئے متحد ہونے کی اپیل کی۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وقت وقت پر جو بھی آئینی روکاوٹوں سے صوبہ جموں کے عوام کو نُقصان ہوگا۔رام سو، بانہال ،بھدرواہ اور کشتوڑ میں متعدد وفود سے بات کرتے ہوئے انہوں نے نئی دہلی کو ریاست کی خودمختاری مسخ کرنے کا الزام لگایا ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ صرف وادی کشمیر کے عوام کے جذبات کو پورا کرنے کے لئے ضروری نہیں ہے بلکہ جموں اور لداخ صوبہ کی آبادی کا ایک بڑا حصہ بھی اس کاحل چاہتے ہیں کیونکہ جموں کے عوام نے 1947 سے ہی مسئلہ کشمیر کا حل کرنے کے لئے قربانیاں پیش کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی، کانگریس اور دیگر قومی دائرے والی سیاسی پارٹیاں کشمیر مدعے کو ایک فرقہ وار انہ رنگت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔انجینئر رشید نے نئی دہلی پر آئینی دفعہ جا ت جس سے ریاست کی خصوصی پوزیشن کی ضمانت ملتی ہے،کو اکثر و بیشتر سپریم کورٹ لے جانے والے عناصر کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام لگایا ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح سے دفعہ35 ۔اے کو کھینچ کر سپریم کورٹ لیا جاتا ہے اور مرکزی سرکار کا رد عمل پوری ریاست کے عوام کے لئے باعث پریشانی ہے۔انہوں نے ریاست کے تینوں خطوں کودفعہ35۔اے و دیگر ایسے دفعہ جات کی اہمیت سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا ،انجینئر رشید نے وادی چناب کے عوام کا ہمیشہ سے کشمیر کے عوام کا ساتھ دینے پر انکا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے یقین دلایا کہ کشمیری عوام وادی چناب کے لوگوں کے جذبات ،قربا نیوں اور خواہشات کا احترام کرے گی۔