سرینگر// جواں سال خاتون کی مبینہ سسرال والوں کی طرف سے گھریلو تشدد کا نشانہ بنانے کے نتیجے میں ہلاکت کے خلاف لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے مبینہ ہلاکت میں ملوث افراد کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیاہے۔باغات برزلہ میں2بچوں کی والدہ ثمیہ کے پراسرار لاپتہ ہونے کے بعد گنگ بگ نالہ سے نعش برآمد ہونے کے بعد ہی ثمیہ کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے مبینہ طور ہلاکت میں ملوث انکے سسرال والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔منگل کو ایک مررتبہ پھر ثمیہ کے اہل خانہ اور رشتہ دار وں نے پریس کالونی سرینگرمیں احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ثمیہ کے سسرال والوں کو سخت سزائی دی جائے۔احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ8 جولائی کو ثمیہ کو سسرال والوں کے ساتھ جھگڑا ہوااور بعد میں انہوں نے ثمیہ کے بھائی کو بلایا۔انہوں نے کہا کہ اگلے دن اتوار کو ثمیہ کے شوہر کی طرف سے انہیں فون کال موصول ہوئی اور پوچھا کہ ثمیہ گھر سے چلی گئی ہے اور کیا وہ نوگام اپنے والد کے گھر پہنچی۔رشتہ داروں نے کہا کہ جب ہم ثمیہ کے سسرال پہنچے اور پوچھ تاچھ کی تو انہوں نے سرسری جواب دیا،جس پر ہم حیران ہوئے اور اس کے بعد متعلقہ پولیس تھانے میں رپورٹ بھی درج کی گئی۔اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ ابھی تک پولیس نے اس سلسلے میں کوئی بھی خاطر خواہ کارروائی عمل میں نہیں لائی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ثمیہ کے سسرال والوں کو سخت سزائیں دی جائے۔