سرینگر //سرینگر شہر میں جاری ترقیاتی پروجیکٹوں، بار بار ٹریفک جام اور ٹریفک کواحسن طریقے سے چلانے کےلئے کوئی بھی نظام دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے شہر سرینگر میں ماحولیاتی آلودگی کافی حد تک بڑھ گئی ہے۔ محکمہ پولیوشن کنٹرول بورڈ کی جانب سے حال میں شہر سرینگر کے چار اہم بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میںہوا میں موجود آلودگی کا معائنہ کرنے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہر سرینگر میں آلودگی کی سطح 100پوئنٹس تک پہنچ گئی ہے ۔محکمہ پولیوشن کنٹرول بورڈ کے اعلیٰ افسران اگرچہ آلودگی کی سطح پر نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔ بورڈ کی جانب سے جہانگیر چوک، کرن نگر ، بٹہ مالو اور بال گارڈن میںکی گئی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان علاقوں میں کافی حد تک آلودگی بڑھ گئی ہے ۔ ہوا میں آلودگی کی مقدار کا پتہ لگانے کیلئے محکمہ کی جانب سے نصب کئے گئے آلات سے یہ بات سامنے آئی کہ ہوا میں آلودگی کی زیادہ سے زیادہ حد 60آر ایس پی ایم رکھی گئی ہے جبکہ تازہ جانچ میں یہ مقدار 100تک پہنچ گئی ہے جو کئی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ بورڈ کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر سعید ندیم حسین نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا ” یہ بات سچ ہے کہ ہوا میں آلودگی کی مقدار زیادہ ہوگئی ہے تاہم ابھی گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہمیں ابھی پورے سال آلودگی پر نظر رکھنی ہوگی“۔ انہوں نے کہا کہ شہر سرینگر میں آلودگی کی بڑی وجہ ترقیاتی منصوبے، بار بار ٹریفک جام اور ٹریفک کو احسن طرےقے سے چلانے والے نظام کے فقدان کی وجہ سے آلودگی بڑھ گئی ہے۔ آلودگی سے لوگوں پر پڑنے والے اثرات پر بات کرتے ہوئے وادی کے معروف معالج اور سی ڈی اسپتال سرینگر کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نوید نذیر کا کہنا ہے کہ اس کا سب سے بڑا اثر چھاتی کے مختلف امراض میں مبتلا لوگوں کے علاوہ بارہ گھنٹے سڑک پر ڈیوٹی دینے والے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر پڑ سکتا ہے “۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں پہلے سے ہی چھاتی کے امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور آلودگی سے مزید لوگ چھاتی کی بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔