سرینگر//وزیرا علیٰ کے مشیر پروفیسر امیتابھ مٹو جو جموں وکشمیر حکومت کے نالیج انشیٹیو کے چیئرمین بھی ہیں نے ریاست میں ایک صحت مند تعلیمی نظام کو ادارہ جاتی صورت دینے کے لئے طویل مدتی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر مٹو کل کشمیر یونیورسٹی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ سینٹر میں ایک تفاعلی اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ اجلاس کا انعقاد جامع کے ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ سنٹر نے کیا تھا۔ اجلاس کی صدارت جامع کے وائس چانسلرخورشید اندرابی نے کی جبکہ ڈائریکٹر ایچ آر ڈی پروفیسر گل وانی ، جامع کی فیکلٹی ، ماہرین تعلیم ، کالج فیکلٹی اور طلاب نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ پروفیسر مٹو نے نالیج انشیٹیو کے موضوع پر روشنی ڈالی اور یونیورسٹی کمیونٹی سے انشیٹیو کے لئے عملی اشتراک اور تعاون طلب کیا۔ انہوں نے کہا کہ نالیج انشیٹیو ریاستی حکومت کو ایک نقش راہ فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگا تاکہ ریاستی نوجوانوں کی بااختیاری حکومت کے تعلیمی شعبے میں عمل و دخل سے یقینی بنائی جاسکے ۔پروفیسر مٹو نے کہا” میں نے چار براعظموں کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہے کہ خیالات طاقت سے زیادہ طاقتور ہے او ریہی وجہ ہے کہ میں علم کو آزادی کے مترادف خیال کرتا ہے اور میں یہ پورے یقین سے کہہ سکتاہے کہ تعلیم کسی بھی انقلابی عمل سے زیادہ طاقتور ہے۔“پروفیسر خورشید اندرابی نے اپنے خیالا ت کر اظہار کرتے ہوئے ریاست میں نالیج انشیٹیو کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ اجلاس کے بعد ایک اور اجلاس منعقد ہوا جس میں شرکا¿نے نالیج کمیشن کو ایک وسیع بنیادی انشیٹیو بنانے کے لئے تجاویز پیش کیں۔