میر واعظ کی مسلسل خانہ نظر بندی اور جامع مسجد میں نماز پر قدغن کی خلاف برہمی

Kashmir Uzma News Desk
2 Min Read
 سرینگر//حریت (ع) نے میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصہ سے مسلسل خانہ نظربندی، ان کی پرامن جملہ دینی و سیاسی سرگرمیوں پر عائد پابندی مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مسلسل چھٹے جمعہ کو بھی نماز جمعہ کی ادائیگی پر طاقت کے بل پر عائد قدغن اور شہر خاص کے بیشتر علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو کے نفاذ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران جماعت طاقت اور قوت کے بل پر تمام حدود کو پھلانگ رہی ہے اور حریت پسند قیادت اور عوام کو زیر کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس مسلم اکثریتی ریاست میں حکمران طبقہ جس دیدہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوگوںکو نماز کی ادائیگی سے بھی روک رہا ہے اور مسجدوں پر پہرے بٹھائے جارہے ہیں اس سے زیادہ عوام کُش اور اسلام دشمنی کی کیا مثال ہو سکتی ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ ایک طرف حریت پسند قیادت اور کارکنوں کو سرکاری سطح پر شدید عتاب کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور دوسری طرف بے بنیاد اور جھوٹے کیسوں میں پھنسا کر مزاحمتی قیادت کی کردار کشی کی جارہی ہے اور سرکاری دہشت گردی کیخلاف آواز بلند کرنے کی پاداش میں یہاں کے عوام کو قتل و غارتگری اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ ریاستی انتظامیہ یہاں کی مزاحمتی قیادت اور عوام کو پشت بہ دیوار کرنے کیلئے ہر غیر جمہوری اور غیر اخلاقی ہتھکنڈا بروئے کار لانے پر تلی ہوئی ہے اور اس ضمن میں اس نے تمام حدود پار کر لئے ہیں۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *