سرینگر//حریت (گ) نے کولگام کے گاو¿ں میں دورانِ شب ایک سرگرم جنگجو کے گھر میں داخل ہوکر زبردست توڑ پھوڑ اور اہل خانہ کو بلالحاظ عمر جنس مارپیٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین ریاستی دہشت گردی سے تعبیر کیا ہے۔ حریت نے کہا کہ عسکریت پسند کے گھروالوں کو تشدد کا نشانہ بنانا کسی بھی طور جائز اور قابل قبول نہیں ہے ۔ انہوں نے پولیس سربراہ کے اُس بیان کا حوالہ دیا جس میں موصوف نے کہا تھا کہ گھروالوں کو بیچ میں نہیں گھسیٹا جانا چاہیے، کو صرف بیان بازی سے تعبیر کیا ہے اور کہا کہ فورسز عسکری نوجوانوں کے گھروالوں کو ہمیشہ تنگ اور ہراساں کرتی رہتی ہیں جس کے لیے انہیں کسی قسم کی کوئی باز پُرس نہیں کی جاتی ہے۔ ادھرکشمیر تحریک خواتین کی چیئرپرسن زمرودہ حبیب نے کیموہ کولگام میں جنگجو کے کنبے کی مار پیٹ کو غیر انسانی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی وزیر اعلیٰ بھی خاتون ہیں اور وہ خواتین کی حالت کو سمجھ سکتی تھیں،انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی سرکار خواتین اور بچوں کی حفاظت اور سلامتی کے بارے میں سنجیدہ ہے تو یہ عمل ہونا چاہئے کہ اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جانی چاہئے ۔