سرینگر// ریاستی کانگریس نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے سوال کیا ہے کہ کون خیالات کو قید اور مار رہا ہے؟۔ کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے پی ڈی پی کے یوم تاسیس پر محبوبہ مفتی کے خطاب پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ ایک ایسا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ موجودہ بد امنی اور بے چینی کےلئے وہ ذمہ دار نہیں ۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی وضاحت کرے کس نے این آئی اے کو کشمیر میںرسائی دی اور کس نے ہزاروں افراد کو پی ایس اے کے تحت جیل خانوں میں مقید کر رکھا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو اس بات کی بھی وضاحت کرنی چاہئے کون خیالات کو قید کر رہا ہے اور کون مارا رہا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا خطاب باعث بحث ہے ۔غلام احمد میر نے کہا کہ جب وزیر اعلیٰ یہ کہہ رہی ہے این آئی اے کے ہاتھوں گرفتاریوں سے صورتحال معمول پر آسکتی ہے لےکن دوسری جانب مسئلہ کشمےر کو حل کرنے کی وکالت کرتی ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محبوبہ مفتی زمےنی سطح پر ناکام ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی عوام مخالف پالےسےوں کے نتےجے مےں وادی کشمےر کی صورتحال غےر ےقےنی بنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی آج کی تقرےر سے ےہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ خود کو بے بس محسوس کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کو اس کی وضاحت کرنی چاہئے کہ کشمےر مےں کون خےالات کو جےل خانے مےں ڈال رہا ہے اور کون مار رہا ہے ، کےا وہ نرےندر مودی کا حصہ نہےں ؟۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے عوام سے کئی وعدے کئے لےکن آج تک اےک بھی وعدہ ان کی جانب سے پورا نہےں کےا گےا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے کشمےر مےں فرقہ پرست طاقتوں کو دور رکھنے پر منڈےٹ حاصل کےا لےکن اقتدار کےلئے فرقہ پرستوں کے ساتھ ہی ہاتھ ملاےا ۔