بجبہاڑہ//کرکٹ کا شیدائی اور علاقے کا مشہور کھلاڑی28برس کا شوکت احمد عرف ذیشان پلوامہ کے ٹہاب علاقے میں فوج کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق ہوا۔مقامی لوگوں کے مطابق شوکت احمد کو کرکٹ کھیل سے دیوانہ وار حد تک عشق تھا،جبکہ وہ ایک بہترین کرکٹ کھلاڑی بھی تھا۔شوکت احمد میر امسال اپریل میں گھر سے چل دیا اور حزب المجاہدین کے صفوں میں شامل ہوااور3ماہ بعد انکے گھر میں انکی نعش پہنچ گئی۔شوکت احمد کے والد محمد احسن میر پیشہ سے ترکھان ہے،جبکہ فی الوقت وہ مقامی مسجد میں امام کے فرائض انجام دیتے ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق شوکت احمد نے11ویں جماعت میں ہی تعلیم کو خیر آباد کیا تھا ، اور بعد میں میوہ تجارت سے وابستہ ہوا ۔مقامی لوگوں کے مطابق گھر سے نکلنے کے وقت انہوں نے اپنے والد سے وصیت کی تھی کہ انکی جائیداد میں حصے کو انکی بہنوں کو دیا جائے۔معلوم ہوا ہے کہ شوکت احمد کی 2 بہنیںاور3بھائی ہیں جبکہ ایک بھائی1990 میںحادثے کے دوران جاں بحق ہوا تھا،اور انکی والدہ بھی موذی مرض میں مبتلا ہونے کے بعد فوت ہو چکی ہے۔اس دوران شوکت کے معرکہ آرائی میںجان بحق ہونے کے بعد بجبہارہ،کنلون،مہمند،سری گفوارہ،دچھنی پورہ اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال ہوئی،جبکہ انکے نماز جنازہ میں قریب15ہزار لوگوں نے شرکت کی۔