سرینگر//PDPکو دو چہرے والوں کی جماعت قرار دیتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے پارٹی قیادت کی طرف سے حریت لیڈروں سے عسکریت پسندوں کو ہتھیار چھوڑنے پر آمادہ کرنے کی اپیل کرنے کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے ۔ سرینگر میں نوجوانوں کے ایک گروپ سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے انجینئر رشید نے PDPکی قیادت سے کہا کہ ایک طرف انہوں نے حریت قیادت کو چوروں کی طرح پکڑ کر NIAکے حوالے کیا اور دوسری طرف کشمیریوں کی آنکھوں میں دھول جھانکنے کیلئے نہ صرف کچھ حریت لیڈروں کی تعریفیں کی جا رہی ہیں بلکہ اُن سے عسکریت پسندوں کو ہتھیار چھوڑ نے پر آمادہ کرنے کی بھیک مانگی جا رہی ہے ۔ انجینئر رشید نے کہاـ’’یہ بات ہر کسی کو معلوم ہے کہ حریت عسکریت پسندی کی پیداوار ہے نہ کہ عسکریت پسند حریت کی تخلیق ہے ۔ محبوبہ مفتی نے سرینگر کے عوامی جلسہ میں جو کچھ بھی کہا وہ نئی دلی کے کمزور ترین موقف کو جلا بخشنے ، عالمی برادری کو گمراہ کرنے ،کشمیر مسئلہ کی افادیت کو کم کرنے اور دفن شدہ مین اسٹریم جماعتوں کو آکسیجن فراہم کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے ۔انہوں نے کہاکہ محبوبہ جی کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادیں ہیں جن کے باعث جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور ان قراردادوں کے ساتھ کوئی بھی چھیڑ چھاڑ کشمیر مسئلہ کی اہمیت کو ختم کرکے رکھ دے گی ۔ در اصل 1996سے آج تک مین اسٹریم جماعتیں نئی دلی کے آگے کوئی دو ٹکے کی بات منوانے میں بھی ناکام رہی ہے لہذا اُن کا آج حقیقت سے بعید باتیں کرنا کشمیریوں کو ناقابل قبول ہے ۔ــ‘‘انجینئر رشید نے کہا کہ اگر سرکار میر واعظ مولوی عمر فاروق پر تحریک کے نام پر جائیدادیں بنانے کا الزام لگاتی ہے تو اسے چاہئے تھا کہ میر واعظ کو اپنی بات میڈیا کے ذریعے لوگوں تک پہنچانے دیتی لیکن جس طرح انہیں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرنے سے روکا گیا اس سے ثابت ہوا کہ صحیح کون ہے اور غلط کون۔ انہوں نے کہا ’’اگر میر واعظ اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دیتے تو ریاست کے لوگ اُن کی باتوں پر اپنا فیصلہ صادر کرتے لیکن اُن پر قدغنیں لگا کر نئی دلی نے ثابت کر دیا کہ وہ کہا نی کا صرف وہی پہلو سننا چاہتی ہے جو اس کے مفادات کے ہم آہنگ ہو اور میر واعظ کی صفائی کی صورت میں نئی دلی کے جھوٹ کا بھاندا چوراہے پر پھوڑ جاتا ـ‘‘۔