سرنکوٹ// سرنکوٹ میں گزشتہ رات بھاری بارش کے نتیجہ میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے نالے کا پانی لوگوں کے گھروں اور دوکانوں میں داخل ہوا۔پانی اور کیچڑ وغیرہ داخل ہونے سے لاکھوں روپے مالیت کاسامان تباہ ہوگیاہے ۔وہیں لوگوں نے صبح ہونے پر متعلقہ حکام کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس دوران پونچھ جانیوالی سڑک سڑک تین گھنٹوں تک گاڑیوں کیلئے بند رہی ۔ سرنکوٹ بازار میں یونیک ہوٹل کے سامنے سے گزرنے والی نالے نے دریا کی شکل اختیار کرلی اور سارا پانی گزشتہ شب دوکانوں اور محلہ کے گھروں میں داخل ہواجس کی وجہ سے زبردست نقصان پہنچاہے ۔اس مقام پر واقع ایک دوکان میں ایک بکری اور تمام مرغے مر گئے جبکہ دیگر دوکانوں اور مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔کئی دوکانوں اور مکانوں میںپانی کے ساتھ ریت اور مٹی بھی اندر چلی گئی جس کو لوگ دن بھر صاف کرتے رہے ۔دوائیوں کی دوکان کرنے والے ایک شخص مختار حسین شاہ نے بتایاکہ اس کا پندرہ ہزار روپے کا نقدی نقصان ہواہے جبکہ لاکھوں کی دوائی برباد ہوگئی ہے جو اب وہ فروخت نہیں کرسکیںگے ۔وہیں کپڑوں کی دوکان کرنے والے ایک شخص کاکہناہے کہ اس کا حشر ہی براہوگیاہے ۔نالے میں آئی طغیانی نے بس اسٹینڈ سے لے اسٹور اور ہاڑی محلہ تک کے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لیا اور کئی لوگوں نے رات مکانات کی چھتوں پر گزاری ۔صبح ہونے پر محلے کے لوگوں اور دوکانداروں کی طرف سے سرنکوٹ پونچھ روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت بند کرکے شدید احتجاج کیاگیا ۔مظاہرین کاکہناتھاکہ اس نالے پر گریف کی طرف سے ناقص منصوبہ بندی کے ساتھ کئے جارہے کام پر لوگوں نے اعتراض بھی جتایا اور یہ تک کہاکہ اس کی وجہ سے پورا سرنکوٹ تباہ ہوسکتاہے لیکن افسران پر کوئی اثر نہیں ہوااور آج اسی کا نتیجہ ہے کہ پورا محلہ تباہ ہوگیاہے ۔انہوںنے میونسپلٹی حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یاتو یہ ادارہ اپنا کام کرے یاپھر سرنکوٹ سے اس کو ختم کردیاجائے کیونکہ اب تک اس کی اس کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے اور شہر کی ترقی کیلئے کوئی ترقیاتی کام انجام نہیں دیاگیا۔انہوںنے کہاکہ کچھ لوگوں نے نالے کے اوپر تعمیرات شروع کی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے نالہ کا پانی بلاک ہوجاتاہے اور نکاسی نہ ہونے سے پھر اس میں طغیانی آجاتی ہے ۔محمدی جامع مسجد کے خطیب نے بتایاکہ ان کا گھر زمین سے پانچ فٹ اونچائی پر ہے لیکن پھر بھی پانی گھر کے اندر داخل ہوا اور انہیں بھی نقصان سے دوچار ہوناپڑاہے ۔مظاہرین کاکہناہے کہ سرنکوٹ انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور لوگوں کے مسائل بڑھتے ہی جارہے ہیں ۔احتجاج کو دیکھتے ہوئے ایس ڈی ایم اور تحصیلدار سرنکوٹ موقعہ پر پہنچے اور انہوںنے یقین دلایاکہ وہ ان کے مطالبات کو پورا کریںگے اور آئندہ اس طرح کی صورتحال درپیش نہیں ہوگی ۔اس موقعہ پر مظاہرین نے متنبہ کیاکہ اگر یونیک ہوٹل کے سامنے بنائی جارہی پلی نالے سے اونچی نہ رکھی گئی تو وہ خود اس کا ملبہ اکھاڑ پھینکیںگے ۔