راجوری+گول //پونچھ اور گول میں پولیس نے دسویں جماعت کے امتحانات میں اصلی امیدواروں کی جگہ بیٹھ کر پرچہ لکھنے والے 4 نقلی امیدواروں کو گرفتار کرلیاہے ۔یہ واقعہ گورنمنٹ سکول مینڈھر میں
رونماہواہے جس کے بعد امتحان کی نگرانی کررہے عملے کے رول پر بھی شکوک و شبہات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔پولیس کے ایک افسر نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ ایک خصوصی ملی تھی کہ کچھ نوجوان اصلی امیدواروں کی جگہ امتحان دے رہے ہیں جس پر ایس ایچ او مینڈھر عابد رفیقی اور سب انسپکٹر جاوید منہاس کی قیادت میں پولیس نے ہائراسکینڈری سکول مینڈھر میں اچانک چھاپہ مارااور جانچ کے بعد یہ پایاگیاکہ واقعی تین نقلی امیدوار اصلی امیدواروں کے بجائے پرچہ دے رہے ہیں ۔پولیس افسر نے بتایاکہ امتحان ہال میں عبدالقیوم ولد محمد صغیر ساکن ناڑ منکوٹ ، محمد فرید ولد محمد حنیف ساکن ناڑ منکوٹ اور شیراز احمد ولد محمد رشید ساکن چھجلہ مینڈھر محمد آفتاب ولد غلام ربانی ساکن ناڑ منکوٹ ، رفیع پرویز ولد غلام حسین ساکن ناڑ منکوٹ اور محمد صابر ولد محمد حنیف ساکن چھجلہ مینڈھر کی جگہ امتحان دے رہے تھے ۔اس سلسلے میں پولیس تھانہ مینڈھر میں ایف آئی آر زیر نمبر 137/2017زیر دفعات 419/420 /109آر پی سی کاکیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔پولیس ذرائع کاکہناہے کہ امتحان ہال میں ڈیوٹی دے رہے عملے کارول بھی شک کے گھیرے میں ہے اور اس حوالے سے بھی تحقیقات ہورہی ہیں ۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ اس حوالے سے مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں ۔ دریں اثناءذرائع نے بتایاکہ عملے کا رول سکینر تلے ہے اور یہ بات یقینی طور پر کہی جاسکتی ہے کہ تین نقلی امیدواروں کا امتحان میںپرچہ دینا عملے کی مدد کے بغیرناممکن نہیںہوسکتا۔اس طرح کا واقعہ گزشتہ روز زون گول کے دلواہ ہائی سکول میں پیش آیا جہاں پر طاہرحسین ولدگلزار احمد ولد ساکنہ دلواہ گول اصل امیدواربلال احمد ولد نظام الدین ساکنہ دلواہ کے بدلے میں امتحان دے رہاہے ۔ ڈی ایس پی گول محمدامین بٹ نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خفیہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس طرح ہائی سکول دلواہ میں ہو رہاہے اورانہوں نے فوری طور پراس پرکارروائی کی اور رنگے ہاتھوں ایک کو گرفتار کیا ۔ایس ڈی پی او نے مزید کہاکہ سپر انڈینڈنٹ عبدالطیف وانی اور ڈپٹی سپر انڈینڈنٹ نذیراحمدنائیک جو اس واقعہ میں براہ راست ملوث ہیں کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے اوراس سلسلے میں پولیس نے ایک ایف آئی آر No43/ U/S 419,109 and 2/5ایکٹ 1987درج کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے۔