سرینگر//گوری پورہ صنعت نگر میں گذشتہ ایک مہینے سے پینے کے پانی کی شدید قلت سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ پی ایچ ای نے انہیں ٹیوب ویل کا پانی استعمال کرنے کیلئے مجبور کیا ہے اور اب بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے ۔کشمیر عظمیٰ کے دفتر پر آئے بستی کے ایک وفد نے بتایا کہ عثمانیہ کالونی گوری پورہ میں پینے کے پانی کی اس قدر قلت ہے کہ لوگوں کو ٹیوب ویل کا پانی استعمال میں لانا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے۔وفد میں شامل ایک شہری سید آزاد حسین نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلے میں متعلقہ محکمہ کے چیف انجینئرسے لیکر ایگزیکٹیو انجینئر،اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر اور انسپکٹر کو کئی بار مطلع کیا لیکن کوئی سدباب نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اتنا ہی نہیں محکمہ کی ہیلپ لائن نمبر پر بھی کئی بار شکایت درج کی گئی لیکن محکمہ کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگتی۔انہوں نے مزید کہا ’’ہم پانی کی ایک ایک بوند کیلئے ترس رہے ہیں اور محکمہ عوامی شکایات کومسلسل نظرانداز کررہا ہے بلکہ اب محسوس ہورہا ہے کہ محکمہ منتظر ہے کہ ہم کب سڑکوں پر آئیں‘‘۔وفد میں شامل ایک اور شہری فیاض احمدنے کہا کہ علاقے میں صدیوں پرانی پائپ لائن سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے،جسے آج تک تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس پائپ لائن کو جب محلے میں بچھایا گیا ،اُس وقت محلے کی آبادی نہایت قلیل تھی اور اب آبادی دس گنا تک بڑھ گئی ہے۔ وفد نے پی ایچ ای کے وزیر شیام لال چودھری اور متعلقہ ممبر اسمبلی سید الطاف بخاری سے اپیل کی کہ اس معاملے میں ذاتی مداخلت کریں اور عوام کو اس تکلیف سے نجات دلائیں۔ادھر گورنمنٹ منی ہائوسنگ کالونی چھانہ پورہ کے لوگوں نے بتایا کہ کالونی میں گذشتہ کئی دنوں سے پانی کی سپلائی متاثر ہے جسکی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔