بانڈی پورہ//وزیر برائے صحتِ عامہ ، آبپاشی و فلڈ کنٹرول شیام لعل چودھری نے بونر اور مدھو متی نالوں میں معقولیت لانے اور فلڈ پروٹیکشن کے کاموں کا جائزہ لیا۔ وزیر کے ہمراہ ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ ، چیف انجینئر آبپاشی و فلڈکنٹرول کشمیر ، چیف انجینئر صحت عامہ کشمیر ،ایس ایس پی بانڈی پورہ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے سینئر افسران تھے۔وزیرنے کروڑوں روپے کی لاگت سے مدھومتی اور بونر نالوں پر تعمیر کئے جانے والے باندھوں پر جاری کام کا جائزہ لیا۔ اس پروجیکٹ کی تکمیل سے 330 میگاواٹ کشن گنگا پن بجلی پروجیکٹ کو عوام کے نام وقف کرنے کے بعد اس پروجیکٹ سے چھوڑا جانے والا پانی ان ہی نالوں کے ذریعے آگے گزرے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد مدھومتی اور بونر نالوں کی ڈسچارج کیپسٹی کو وسعت دینا بھی ہے ۔آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے چیف انجینئر نے وزیر کو بتایا کہ اس پروجیکٹ کے تحت 1ارب 34 کروڑ روپے لاگت والے 70 کام دردست لئے جارہے ہیں جن میں بونر نالہ میں 17 اور مدھومتی نالہ میں 52 کام عملائے جارہے ہیں۔ اُنہیں بتایا گیا کہ فی الوقت 35 کام جاری ہیں اور باقی ماندہ کاموں کو عنقریب شروع کیا جائے گا۔ وزیر کو بتایا گیا کہ اس مقصد کے لئے مناسب مشینری اور افرادی قوت کو کام پر لگایا گیا ہے ۔چیف انجینئر نے مزید کہا کہ پروجیکٹ کے تحت مختلف حفاظتی کام بھی انجام دی جارہی ہے ۔وزیر نے این ایچ پی سی کے حکام کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا جنہوں نے وزیر کو کشن گنگا پن بجلی پروجیکٹ کے بارے میں انہیں تفصیلات دیں۔ وزیر نے کہا کہ یہ ریاست کا ایک اہم ترین پروجیکٹ ہے جس کا افتتاح اس برس کے آخر پر وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے ۔ انہوں نے اس پروجیکٹ کے کام میں سرعت لانے اور اس کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ بعد میں وزیر موصوف نے مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کے دوران انہیں درپیش مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور لوگوں کے جائز مطالبات پورا کرنے کا یقین دلایا۔