Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

ارسطوؔکی واپسی

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: August 6, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
جہاںسقراط ؔکے سفر کا اختتام ہوا ،وہیں سے ارسطوؔ کا سفر شروع ہوا۔سقراطؔ نے نظام حکومت اور زندگی کے بہترین اوصاف سے یورپ کو واقف کرایا ،اسی وراثت کی ارسطو ؔنے پذیرائی کی۔سقراطؔ سچائی کا علمبردار تھا۔ارسطوؔ ایک ایسا مفکر تھا، جس نے سیاست کو تنگ و تاریک گلیاروں سے نکال کر، عالمی منظرپر ایک نئی پہچان دی۔
ارسطو ؔ یونان کے بادشاہ ،سکندر کا مشیرِ خاص تھا۔ سکندرؔ کو، سکندر بنانے میں ارسطو ؔکا کلیدی رول تھا۔
رات کا نہ جانے کونسا لمحہ رہا ہوگا، جب میں ارسطوؔ کو تاریخ کے اوراق میں ڈھونڈ رہا تھا۔ میری یہ کھوج ایک ایسے دھماکے کی نذر ہوگئی جس نے ساری کائنات کا دل دہلا کے رکھ دیا ۔ہر طرف چیخوں اور آہ وبکا کا سماں برپا ہوگیا۔ یوںمحسوس ہوا کہ شاید ہم زندگی کے اختتامی سفر پر روانہ ہوگئے ۔ دھماکے کے بعد گولیوں کی برسات شروع ہوگئی فوجیوں کے جوتوں کی ٹاپوں سے تارکول کی سڑکیں چیخوں سے ابل پڑیں۔
پھر اچانک آوازوں کا سمندر سیلاب بن کر ابھرا ۔۔۔۔،ـ’’۔۔۔۔کیا ہوا؟!‘‘
دھماکہ بھی خاموش ہوگیا۔فوجیوں کے جوتوں کی ٹاپوں کی آوازیں بند ہوگئیں۔ لوگوں کی چیخیں سرگوشیوں میں بدل گئیں۔وہ ایک دوسرے سے یہ معلوم کررہے تھے کہ کس کو پکڑا گیا۔۔؟
فاتحِ عالم سکندر ؔکی فوج جب ہندوستان کی سرحدوں پر کھڑی ہوئی، سکندرؔ کی فاتح فوج کے سامنے وہ ہندوستان تھا جس کا ذکر تواریخ کی کتابوں میں کچھ یوں کیا گیا تھا کہ دنیا میں اگر کوئی ملک، سونے کی چڑیا کہلاتا ہے تو وہ ہندوستان ہے۔
بکتر بند گاڑی ایک عام شہری کے سامنے رک گئی ۔فوجیوں نے اس کو گھیرے میں لے لیا۔وہ شش وپنج میں پڑ گیا اور وہ خود سے سوال کررہا تھا۔’’ یہ کیا ہورہا ہے؟!‘‘
اس سے پہلے وہ اپنے اس سوال کا جواب ڈھونڈتا ،فوجیوں نے اس عام شہری کو بکتر بند گاڈی کے سامنے باندھ دیا۔  اوراس عام شہری کے گلے میں ایک تختی آویزاں کردی۔’’دہشت گرد‘‘۔
مفکر ارسطوؔ نے سکندرؔ کو اٹھارہ سال کی عمر میں جو پہلا سبق سکھایا تھا،وہ یوں تھا۔
سکندرؔ، تم اب فوج کے ایک مکمل سالار بن گئے ہو اور اب تم قلیل مدت میں دنیا کو فتح کرنے والے، سب سے بڑے فاتحِ عالم بننے والے ہو۔لیکن سکندرؔ اعظم بننے کے لئے ننگے پائوں تپتے ہوئے ریگستان سے گذرنا ہوگا۔ مقدونیہ کے بادشاہ ،تم جب فاتحِ عالم بنو گے تو تمہیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ انسانوں اور انسانی اقدار کو کبھی پامال نہیں ہونے دینا ہے ۔اس بات کا خیال رکھنا کہ تمہارے دشمن کی پسپائی تمہاری انا کو غرور میں نہ ڈال دے۔
سیاسی پر ارسطوؔ کا یہ کا سبق، سکندرؔ کے لئے کسی مقدس کتاب کے اقوال سے کم نہ تھا۔اس کی فوجیوں نے ہندوستان کو فتح کیا ۔راجہ پورس ؔکو گرفتار کیا اور زنجیروں میں جکڑے ہوئے پورس ؔکو سکندرؔ کے سامنے پیش کیا گیا۔سکندر ؔاپنے جاہ وجلال کے ساتھ تخت ِ یاقوت پر بیٹھا ہوا تھا۔دربار سجا ہوا تھا۔سکندر ؔکے دربار میں درباریوںکے علاوہ فوج کے اعلیٰ کمانڈر بھی تھے۔سکندر ؔ،پورسؔ سے اپنی گرجدار آواز میں مخاطب ہوا۔
’’ بتا راجہ پورسؔ تمہارے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟‘‘
راجہ پورس ؔنے اپنی آواز میں ٹھیرائو  لاکر جواب دیا۔
 ’’جو ایک بادشاہ کو دوسرے بادشاہ کے ساتھ کرنا چاہئے!‘‘
فوج کے کمانڈر،درباری جو سکندرؔ کے دربار کی رونق بنے ہوئے تھے،ایک دوسرے کے چہروں کے تاثرات پڑھنے لگے۔ان سب کی متفقہ رائے تھی کہ اب سکندرؔ، پورسؔ کا سرقلم کردینے کا حکم دینگے۔
لیکن سکندرؔ ،سکندرؔ تھا۔وہ گہری سوچ میں ڈوب گیا۔ان سوچوں کے بیچ میں سکندر ؔکو محسوس ہوا کہ ارسطوؔ اس کے سامنے کھڑا ہے۔
’’ میرے سب سے بڑے اور عزیز شاگرد سکندرؔ، تمہیں تواریخ نے ایک سنہرا موقع فراہم کیا ہے۔ اب تک تم صرف فاتح ِعالم تھے اب تم سکندرِؔ اعظم بننے والے ہو ۔شرط یہ ہے کہ انسانی اقدار کو پامال نہیں ہونے دوگے؟۔‘‘
سکندر ؔاپنے تخت سے کھڑا ہوگیا اور بلند و بالا آواز میں بول پڑا۔
’’سپاہیو۔۔۔؟ راجہ پورسؔ کو زنجیروں سے آزاد کردو ،مقدونیہ کا بادشاہ ہندوستان کے راجہ سے بغل گیر ہوگا!۔‘‘
وہ عام شہری جس کو فوجیوں نے بکتر بند گاڑی کے سامنے والے حصے پر باندھ لیا تھا، اسے سنسان شہر کی سنسان گلیوں اور سڑکوں پر گھما رہے تھے۔وہ فوجی اپنی اس فتح پر ناچ رہے تھے ۔بگل بجا بجا کر اپنی جیت کا اعلان کررہے تھے۔
سکندرؔ اعظم نے ہندوستان کو فتح کیا اور اس نے ہندوستان پورسؔ کو واپس لوٹا دیا۔سکندرؔ اعظم نے جب اپنے وطن واپس لوٹنے کا سفر شروع کیا توراجہ پورس ؔنے تشکر بھری آنکھوں سے سکندرِ ؔاعظم کو الوداع کہا۔
ارسطوؔ کا شاگرد، مقدونیہ کا شہنشاہ ،سکندرِ اعظم انسانی تواریخ کا ایک ناقابلِ فراموش حصہ بن گیا۔
وہ صبح بھی کالی تھی۔ وہ شام بھی سیاہ تھی ۔جس نے ایک عام شہری کو انسانی سپر بنتے ہوئے دیکھا ۔جس فوجی نے انسانیت کو پامال کیا۔ اس فوجی کو ،اس کے کمانڈر نے بہادری کے تمغے سے نوازا۔ 
سکندرِؔ اعظم اپنے وطن مقدونیہ پہنچنے سے پہلے ہی دارِ فانی کوکوچ کرگیا۔
ارسطو ؔنے اپنے عظیم شاگرد سکندر اعظم کی موت پر آنسو نہیں بہائے کیونکہ سکندرِ اعظم انسانی تواریخ میں امر بن چکے تھے۔
کئی ہزار سال گذر گئے جب ارسطو ؔکی واپسی ہوئی لیکن اس ارسطو ؔکی آنکھیں خون کے آنسو بہا رہی تھیں۔  
 
چیف ایڈیٹر ’’نگینہ انٹرنیشنل‘‘ سری نگر کشمیر
موبائل:9419012800 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پی ڈی پی زونل صدر ترال دل کا دورہ پڑنے سے فوت
تازہ ترین
سرینگر میں 37.4ڈگری سیلشس کے ساتھ 72سالہ گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
برصغیر
قانون اور آئین کی تشریح حقیقت پسندانہ ہونی چاہیے، : چیف جسٹس آف انڈیا
برصغیر
پُلوں-سرنگوں والے قومی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں 50 فیصد تک کی کمی، ٹول فیس حساب کرنے کا نیا فارمولہ نافذ
برصغیر

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

June 28, 2025

ایک کہانی بلا عنوان افسانہ

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?