اسلام آباد//پاکستان کے الیکشن کمیشن نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی نااہلی کے بعد حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔الیکشن کمیشن کے اہلکار کے مطابق یہ نوٹس پاناما لیکس کے مقدمے میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کے روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔ عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے میں محمد نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔منگل کو الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ سنہ 2002 کے تحت کوئی بھی نااہل شخص پارٹی کا عہدہ نہیں رکھ سکتا۔اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے پارٹی آئین کے تحت بھی صدارت کا عہدہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے تک خالی نہیں رہ سکتا ہے۔الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت کو ہدایت کی ہے کہ وہ نیا صدر منتخب کر کے الیکشن کمیشن کو آگاہ کریں۔حکمران جماعت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف مسلم لیگ نواز کی صدارت کے لیے سب سے موزوں امیدوار ہیں جس پر حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت متفق بھی ہے۔دوسری جانب محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کا نام بھی بطور پارٹی صدر لیا جارہا ہے تاہم اس کا حتمی فیصلہ پارٹی کی سینیئر قیادت کرے گی۔نوے کی دہائی میں نواز شریف کی حکومت برطرف کرنے کے دوران بیگم کلثوم نواز نے سیاست میں اہم کردار ادا کیا تھا۔کلثوم نواز کا نام قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں ہونے والے ضمنی انتِخاب میں حکمران جماعت کی ا±میدوار کے طور پر بھی سامنے آرہا ہے۔دوسری طرف حکمران جماعت عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل تیار کر رہی ہے اور آئندہ ہفتے میں نطرثانی کی اپیل دائر کیے جانے کا امکان ہے۔دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا جی ٹی روڈ کے ذریعے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے اسلام آباد سے لاہور جانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔عدالت کا کہنا ہے کہ ریلی کا بڑا حصہ پنجاب میں ہوگا جو کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے دائراہ اختیار میں نہیں ہے۔