نئی دہلی// پانچ سو روپے کے مختلف سائز کے نوٹ چھاپنے اور چنڈی گڑھ میں بی جے پی کے ایک لیڈر کے بیٹے کے ذریعہ ایک لڑکی کا پیچھا کرنے کے معاملے پر کانگریس نے آج راجیہ سبھا میں شدید ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی ہونے کے بعد تیسری بار کل تک ملتوی کرنی پڑی۔کانگریس کے ارکان نے پانچ سو روپے کے مختلف سائز کے نوٹ مارکیٹ میں لانے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے وقفے کے بعد ایوان میں جم کر ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے کارروائی پہلے تو 15 منٹ کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ کارروائی دوبارہ شروع ھونے پر کانگریس کی کماری شیلجا، امبیکا سونی، رجنی پاٹل اور دیگر ارکان نے چنڈی گڑھ میں بی جے پی کے ایک لیڈر کے بیٹے کے ذریعہ ایک لڑکی کا تعاقب کیے جانے کا معاملہ اٹھایا اور نعرے بازی کرتے ہوئے چیئرمین کی کرسی کے سامنے آگئے ۔ ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے کہا کہ چنڈی گڑھ مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے اور وہاں قانون و انتظام کی ذمہ داری مرکزی حکومت کی ہے ۔ لہذا مرکزی وزیر داخلہ کو اس معاملے میں جواب دینا چاہئے ۔کانگریسی ارکان نے کہا کہ مختلف سائز کے 500 کے نوٹ کے معاملے پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے اور حکومت کو صورتحال کی وضاحت کرنی چاہئے ۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ حکومت بحث کے لئے تیار ہے لیکن پہلے بینکنگ ریگولیشن (ترمیمی) بل کو منظور کیا جائے ۔ ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے بھی اراکین کو یہی مشورہ دیا لیکن دونوں طرف سے اراکین کے اپنے موقف پر اڑے رہنے سے تعطل پیدا ہو گیا اور اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان ڈپٹی چیئرمین نے تقریبا ساڑھے تین بجے کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کر دی۔مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ بینکنگ سے متعلقہ بل کو پاس کرنا ضروری ہے ، کیونکہ اسے متعلقہ آرڈیننس کے مقام پر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل میں رکاوٹ پہنچا کر کانگریس غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور پسماندہ طبقے کے مفادات کو متاثر کر رہی ہے ۔ اس بل کے پاس ہونے سے بینکوں کو قرض وصولی کی ہدایات دینے کا حق مل جائے گا جس سے قرض کی وصولی میں مدد ملے گی۔