آج احتجاج کیا جائے

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت  سید علی شاہ گیلانی ،  میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے گلاب باغ ترال میںایک  12 سالہ طالب علم کو  فورسز کی جانب سے پیلٹ گن سے جاں بحق کئے جانے اور پورے جنوبی کشمیر میں  جبر و قہر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس پورے علاقے کو فوج اور فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑدیا گیا ہے جو من مانے طریقوں سے لوگوںکو اپنے تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔ مکینوں کی شدید مارپیٹ، مکانوں کی توڑ پھوڑ حتیٰ کہ مستورات کے ساتھ بھی زیادتیاں برتی جارہی ہے ۔ قائدین نے کہا کہ CASO کی آڑ میں اس پورے علاقے میں پکڑ دھکڑ، مار دھاڑ اور ظلم و زیادتیوں کے سلسلے کو دراز کیا جارہا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ فورسز نے اس پورے علاقے میں نہتے عوام کیخلاف ایک جنگ چھیڑ دی ہے ۔  جمعہ 11 اگست کو پورے کشمیر میں نماز جمعہ کے موقعہ پر امن احتجاج کیا جائے اور ائمہ حضرات  نماز جمعہ کے خطبات کے دوران ان ظلم و زیادتیوں اور نہتے عوام کیخلاف برتی جارہی ہراسانیوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔انہوںنے جموںوکشمیر کے خصوصی پوزیشن کو زک پہنچانے اور سرکاری سطح پر روا رکھی جارہی ظلم و زیادتیوں اور نوجوانوںکو چن چن کر قتل کرنے کیخلاف12؍ اگست سنیچرکے حوالے سے دیئے گئے احتجاجی ہڑتال کو ہر سطح پر کامیاب بنانے کی عوام سے اپیل دہراتے ہوئے کہاکہ وہ اس احتجاجی ہڑتال کو ہر سطح پر کامیاب بنائیں۔قائدین نے  NIA اورED کی جانب سے  شبیر احمد شاہ،  ایاز اکبر، شاہد الاسلام، اور فاروق احمد ڈارکو تہاڑ جیل منتقل کرنے  اور  الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ ،معراج الدین کلوال اور نعیم احمد خان،  ڈاکٹر نعیم گیلانی اور ڈاکٹر نسیم گیلانی، تاجر برادری سے وابستہ افراد اور  میرواعظ کی حفاظت پر معمور رہ چکے پولیس آفیسر جناب فہیم علی کو مسلسل NIA کی تحویل میں رکھ کر ان کو پوچھ تاچھ کے نام پر ہراساں کرنے کوبدترین سیاسی انتقام گیری قرار دیا ہے۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *