ریاستی حکومت اور حج کمیٹی کی لاپرواہی انتہا پر

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
سرینگر // فریضہ جج کی ادائیگی کیلئے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ پہنچے ریاست کے عازمین کو رہائشی سہولیات کے حوالے سے انتہائی پریشانی کا سامنا ہے جبکہ کئی ایک عازمین پچھلے چار دنوں سے ہوٹلوں کی گلیاروں میں اپنی راتیں گزانے پر مجبور ہورہے ہیں اور ریاستی جج کمیٹی انہیں بہتر رہائش فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے ۔عازمین کا کہنا ہے کہ اُن کے ساتھ ریاستی حج کمیٹی نے وعدہ کیا تھا کہ مکہ و مدینہ میں بہتر رہائشی سہولیات فراہم کی جائیں گی لیکن یہاں وہ سڑکوں پر رہنے کیلئے مجبور ہو چکے ہیں ۔جبکہ یہ شکایت بھی ملی ہے کہ اگر خاوند کو ایک کمرے میں ٹھہرایا گیا ہے تو اُس کی اہلیہ کو دوسرا کمرہ دیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر رخسانہ تبسم اور طفیل احمد خان نامی دو عازمین نے کشمیر عظمیٰ کو فون پر بتایا کہ ا نہیں مکہ سے ایک کلو میٹر دور ایک ایسے ہوٹل میں کمرہ فراہم کیا گیا ہے جہاں ایک کمرے میں پانچ عازمین رہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خواتین عازمین کیلئے کوئی الگ بیت الخلاء بھی نہیں جس سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی جج کمیٹی مدینہ میں اُن کیلئے رہائش کا معقول بندوبست کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہو گئی ہے ۔اسی طرح وادی کے عازمین جو اس وقت مکہ میں ہیں اُن کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں بیرو ہ کے ایک عازم عبدالرشید کہتے ہیں ’’ ہم زیارت کرنے آئے تھے اور ہمیں سڑک پر بٹھا دیا گیا ہے ۔عبدالرشید ویڈیو میں یہ بھی کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ انہیں پچھے تین دن سے کوئی کمرہ نہیں ملا ہے ، انہیں جو شناختی کارڈ دیا گیا ہے اُس پر اُن کے ہوٹل کمرے کا نمبر 219ہے لیکن جب ہم کمرہ ڈھونڈنے آئے تو وہاں کوئی اور ہی بیٹھا تھا اور اس طرح ہم پچھلے تین دن سے ہوٹل کی ایک گلی میں راتیں گزاررہے ہیں ۔ویڈیو میں ان عازمین کا سامان بھی صاف طور پر ہوٹل کے باہر ایک گلی میں رکھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے ۔عبدالرشید کی اہلیہ بھی روتی بلکتی یہ کہتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے کہ وہ بیمار ہے اور پچھے تین دن سے اُس نے نیند تک نہیں کی ۔اسی طرح ایک اور عازم عبدالرشید بٹ ساکن چھانہ پورا بھی ہوٹل کے کمرے کے باہر ریاستی سرکار کی سہولیات کو کوس رہے ہیں ۔اُن کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اُن کا کمرہ نمبر 405ہے ۔لیکن یہاں انہیں ایک کمرے میں ،جبکہ اُنکی اہلیہ کو دوسرے کمرے میں رکھا گیا ہے جو شریعت کے خلاف ہے ۔ معلوم رہے کہ اس سے قبل بھی عازمین نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو سم کارڈ انہیں ریاستی جج کمیٹی نے فراہم کئے تھے وہ ابھی تک اکٹیویٹ نہیں ہو سکے ہیںجس سے وہ اپنے عزیز واقارب سے بھی بات نہیں کر سکے ۔کشمیری عازمین کو مکہ میں درپیش مشکلات سے حوالے سے کشمیر عظمیٰ نے جب ریاستی حج کمیٹی کے آفیسران سے بات کرنی چاہی تو ان کے فون بند آئے جبکہ ریاستی وزیر برائے جج فاروق اندرابی نے فون اٹھانے کی زحمت گوارا نہیں کی ۔تاہم ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے یقین دلایا کہ وہ جج کمیٹی سے بات کر کے معاملے کو دیکھیں گے ۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *