سرینگر//نیشنل کانفرنس نے پی ڈی پی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے اس بات کی وضاحت طلب کی ہے کہ وزیر اعظم ہند کیساتھ ملاقات کے دوران انہیں کیا یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ پارٹی ترجمان جنید متو نے کہاکہ محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم ہند نریندر مودی کیساتھ ملاقات کے بعد اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نے انہیں یقین دہانی کرائی لیکن موصوفہ نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ انہیں کسی بات کی یقین دہانی کرائی گئی۔ کیا مرکزی سرکار دفعہ35Aکیخلاف سپریم کورٹ میں تحریری جواب دیگی یا پھر مرکزی سرکار سپریم کورٹ میں اس دفعہ کا دفاع کریگی۔ ترجمان نے کہا کہ بھاجپا لیڈران کہتے ہیں کہ دفعہ370غیر آئینی ہے ، کیا وزیر اعظم نے محبوبہ مفتی کو یقین دہانی کرائی کہ اُن کے ساجھیدار اب ایسی باتیں نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں محبوبہ مفتی نے اس بات کا دعویٰ کیا تھا کہ بھاجپا کیساتھ کم از کم مشترکہ پروگرام پر من و عن عمل آوری کی یقین دہانی کے بعد ہی وہ وزیر اعلیٰ بنیں گی لیکن بعد میں سب کچھ سراب ثابت ہوا، بھاجپا نے ایجنڈا آف الائنس کی دھجیاں اُڑا دیں اور محبوبہ جی کے تمام دعوے جھوٹے نکلے۔ حال ہی میں محبوبہ مفتی نے اس بات کا دعویٰ کیا کہ جی ایس ٹی کے اطلاق سے ریاست جموں وکشمیر کی اٹانومی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور قانون محض ٹیکس معاملات تک ہی محدود ہے اور مرکزنے انہیں مکمل یقین دہانی کرائی ہے لیکن موصوفہ کا یہ دعویٰ بھی جھوٹا ثابت ہوا اور جی ایس ٹی کے اطلاق سے ریاست کی مالی خودمختاری مکمل طور پر ختم ہوئی۔