عوام نے فیصلہ سنا دیا

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
سرینگر//مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے جموں کشمیر کے عوام بالعموم اور وادی چناب کے عوام کی طرف سے بالخصوص مثالی ہڑتال کو چشم کُشا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر (اسٹیٹ سبجیکٹ ایکٹ ) 35Aکو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو پوری قوم اس کے خلاف مزاحمت کرنے کے لئے ذہنی طور تیار ہے۔ انہوں نے کہ مذکورہ ایکٹ کو ختم کرنا نہ صرف ہماری حقِ خودارادیت کی جدوجہد کو نقصان پہچانا ہے، بلکہ غیرریاستی باشندوں کو یہاں مستقل باشندہ بنانے، یہاں ان کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے، یہاں کی غیر منقولہ جائیداد خریدنے اور اسمبلی کے لئے ووٹ کا حقدار بنانا مطلوب ہے، تاکہ یہاں کے مسلم اکثریتی کردار کو ختم کیا جاسکے۔ مزاحمتی قائدین نے 35Aایکٹ کو ختم کرنے کے حوالے سے کی جارہی کارروائیوں کو ایک سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت رائے شماری کے عمل کو متاثر کرنے کیلئے اس دفعہ کو منسوخ کرنا چاہتا ہے، تاہم یہاں کی مسلمہ قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اپنی قومی شناخت اور اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لئے کسی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ بھارت نے اپنے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے یہاں قتل وغارت کا بازار تیز کردیا ہے اور یہاں کی مسلمہ سیاسی قیادت کو NIA اور EDکے ذریعے سے منظرعام سے ہٹانا چاہتی ہے تاکہ انہیں اپنے مکروہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں کوئی رُکاوٹ درپیش نہ ہو۔ انہوں نے واضح کردیا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے ساتھ ساتھ ہمارا موقف واضح ہے کہ ہم ریاست کی سا  لمیت اور اس کی مخصوص شناخت کے ساتھ کسی کو بھی کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہر اس سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے جو ہماری شناخت اور پہچان مٹانے کے لیے کی جارہی ہو۔ جملہ آزادی پسند قیادت نے محبوبہ مفتی کے بیان کہ ’’بھارت کے وزیر اعظم نے انہیں یقین دلایا کہ دفعہ 35Aاور 370کو ریاست میں برقرار رکھا جائے گا‘‘ پر اپنا ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ موصوفہ ایک کٹھ پتلی ہے اور وہ بھارت کے ہر اُس فیصلے پر عمل کرے گی جس سے اس کی کرسی محفوظ رہ سکے گی۔ قائدین نے کہا کہ ہم ریاست میں تمام مکتبہ فکر کے لوگوں سے چاہے وہ آزادی پسند طبقہ ہو، نوجوان ہو، طلباء ہوں، ائمہ مساجد ہوں، کاروباری ادارے ہوں، سول سوسائٹی ہو، وکلاء ہوں، ڈاکٹرس وغیرہ ہوں صلاح مشورہ کررہے ہیں اور اس سلسلے میں ایک جامع اور منظم لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *