شوپیان//آونیورہ شوپیان میں حزب المجاہدین کے کئی جنگجو کمانڈر محاصرے میں ہیں۔پولیس ذرائع نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ شوپیاں اور کولگام اضلاع کی سرحد پر واقع آونیورہ نامی گائوں ، جو یاری پورہ کولگام کے بہت نزدیک ہے، میں حزب کے5جنگجو کمانڈروں کی ایک میٹنگ مقامی مسجد میں ہورہی تھی جس کے دوران فوج نے مصدقہ اطلاع ملنے کی بنا پر گائوں کا محاصرہ کیا اور اس محلے کی ناکہ بندی کردی جس میں جنگجوئوں کی موجودگی تھی۔ اس موقعہ پر فوج اور جنگجوئوں کے مابین شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اوراسی دوران مقامی لوگ اور آس پاس دیہات کے نوجوان وہاں پہنچ گئے جس کے بعد شدید پتھرائو کے واقعات پیش آنے شروع ہوگئے۔ مقامی لوگوںکاکہنا ہے کہ جنگجوئوں نے مسجد سے نکل کر کچھ مکانوںمیں پناہ لی جس کے بعد طرفین کے مابین فائرنگ کا تبادلہ دوبارہ شروع ہوا۔ فورسز ذرائع کے مطابق محاصرے میں کم سے کم 5جنگجو کمانڈر ہیں جو 15اگست کی مناسبت سے ایک میٹنگ کررہے تھے۔ رات دیر گئے تک طرفین کے مابین شدید فائرنگ ہوتی رہی اور بیچ بیچ میں دھماکے بھی سنے گئے۔ گائوں کا محاصرہ سخت کردیا گیا ہے اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے راستے مسدود کردیئے گئے۔ گائوںمیں روشنی کاانتظام کیاگیا تاکہ جنگجوئوںکو فرار ہونے کا راستہ فراہم نہ ہوسکے۔ معلوم ہو اہے کہ شیلنگ اور پیلٹ سے کئی افراد زخمی ہوئے جو کولگام اور شوپیاں کے ہسپتالوںمیں داخل کرائے گئے ہیں۔ ادھر ڈلگیٹ میں پولیس پر حملے کے دوران ایک شہری زخمی ہوا۔سنیچر کی شام قریب 8بجے نامعلوم افراد نے بڈیاری چوک ڈلگیٹ میں پولیس پارٹی کی طرف ایک دھماکہ خیر مواد پھینکا جواُن تک پہنچنے سے قبل زوردار آواز کے ساتھ پھٹ گیا ۔ اس کے پھٹنے کے نتیجے میں ایک عام شہری امتیاز احمد ساکن حول نامی ایک نوجوان شدید زخمی ہو گیا ۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ یہ پیٹرول بم تھا۔اس دوران کپوارہ کے کلاروس علاقے میں جنگجوئوں نے کل رات ایک فوجی کیمپ پرحملہ کردیا جس میں ایک اہلکار شدید زخمی ہوا۔جنگجوئوں نے جمعہ اور سنیچر کی درمیانی رات کلاروس کپوارہ میں 41آر آر کے ہیڈ کوارٹر پر شدید فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہا۔اس کیمپ میں 21جیک لائی سے وابستہ اہلکار بھی قیام پذیر ہیں۔دس منٹ تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا جس میں جیک لائی سے وابستہ سنیل رندھاون نامی اہلکار زخمی ہوا جسے درگمولہ بیس کیمپ اسپتال میں منتقل کردیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جنگجوئوں کے ایک گروپ نے مذکورہ کیمپ پر شدید فائرنگ کی اور فرار ہوئے۔سنیچر کی صبح اس پورے علاقے کو محاصرے میں لیا گیا اور سخت ترین ناکہ بندی کی گئی۔کناڑ، کانی بہک،منی گاہ، چاٹ جنگجلات اور کلاروس کے اوپری علاقے میں تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔