سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان کی صدارت میںمنعقدہ آفیسران کی ایک میٹنگ میں وادی اورکرگل ولیہہ میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے سلسلے میں تیاریوں کاجائزہ لیاگیا۔ایڈیشنل کمشنر کشمیر،ترقیاتی کمشنر سرینگر،ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن،کمشنر ایس ایم سی ،ڈائیریکٹر اربن لوکل باڈیز ،ڈائریکٹر ڈیزاسٹر منیجمنٹ ،چیف انجینئر یو ای ای ڈی ،ایس ایس پی ٹیلی کام،ایس ایس پی ٹریفک ،جوائنٹ ڈائریکٹر فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز،ایس پی کنٹرول روم،ڈپٹی کمانڈنٹ ایس ڈی آر ایف،ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اور اسسٹنٹ کمشنر ریونیو کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران میٹنگ میں موجود تھے جب کہ ترقیاتی کمشنر لیہہ اور کرگل نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ تمام ترقیاتی کمشنروں کو کمبلوں کے لئے 3کروڑ روپے واگذار کئے گئے ہیں جب کہ سرینگر پلوامہ اور بڈگام میںتین سیٹالائٹ فون نصب کئے جارہے ہیں۔صوبائی کمشنر نے ترقیاتی کمشنروں کو امکانی وسائل بشمول افرادی قوت،مشینری اورکشتیوںکے حصول کے لئے منصوبہ سازی کی خاطرہر ضلع میں کنٹرول روم اور دیہی سطح کمیٹیوں کے بارے میں دو دن کے اندر اندر خاکہ پیش کرنے کی ہدایت دی تاکہ اس جانکاری کو 14اگست تک صوبائی کمشنر کے دفتر میں بھیج دیا جائے۔ انہوںنے متعلقہ اضلاع میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ کیلئے 300رضاکاروں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی۔اس موقعہ پر تمام ترقیاتی کمشنروں کو ہیلی پیڈس کی نشاندہی کرنے کی بھی ہدایت دی گئی جہاں ضرورت پڑنے پر ہیلی کاپٹر لینڈ کرسکتے ہیں۔بصیر احمد خان نے مختلف محکموں کو پانی کی نکاسی کے لئے پمپوں،ڈاکٹروںکی تعداد،ایمبولینس گاڑیوں،نیم طبی عملے،رضاکار تنظیموں کی تعداد اور دیگر امور کے بارے میں 14اگست تک جانکاری فراہم کرنے کی ہدایت دی تاکہ وہ ایک منصوبے کا خاکہ تیار کرسکیں اوراسے 16اگست 2017ء تک وزیر اعلیٰ کو پیش کیا جاسکے۔میٹنگ کے دوران افسران نے ناسازگار موسمی حالات سے نمٹنے کے لئے کی جارہی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔صوبائی کمشنر نے مختلف محکموں کے آفیسران کو قریبی تال میل کے ساتھ کام کرنے پر زوردیا تاکہ ناسازگار حالات کے دوران لوگوں کو مناسب امداد فراہم کی جاسکے۔