بیجنگ//تہران //ایران میں ہلالِ احمر تنظیم نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ ملک کے شمال مشرق میں طوفانی بارشوں کے بعد اچانک آنے والے سیلاب کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ہلال احمر میں امدادی کارروائیوں کے سربراہ مرتضی سلیمی نے ایک ایرانی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ابھی تک جان سے ہاتھ دھونے والے 11 افراد میں 8 کا تعلق صوبہ خراسان رضوی سے ، 2 کا گْلستان سے اور ایک کا شمالی خراسان سے ہے۔گْلستان میں سیلابی پانی میں گاڑی پھنس جانے کے سبب تین افراد پر مشتمل کنبے میں سے دو افراد لاپتہ ہیں جب کہ تیسرے کی لاش مل گئی ہے۔حالیہ سیلاب سے ایران کے 5 صوبے شدید متاثر ہوئے ہیں اور درجنوں دیہات ابھی تک بیرونی دنیا سے منقطع ہیں۔ ادھر چین کے دارالحکومت میں ہفتے کو آنے والے طوفان بادو باراں کی وجہ سے بیجنگ کے ہوائی اڈے پر سیکڑوں پروازوں کی آمد و رفت کا نظام معطل ہو کر رہ گیا۔ دوسری طرف حکام نے متنبہ کیا ہے کہ بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے ان علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کا خدشہ ہے جہاں رواں ہفتے ریکٹر اسکیل پر 7 شدت کا زلزلہ آ چکا ہے۔بیجنگ شہر کے حکام نے ہفتہ کو تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں 70 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے جو ممکنہ طور پر پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب آنے کا باعث بن سکتی ہیں۔دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے حکام نے ویب سائیٹ پر جاری ایک بیان میں مسافروں پر زور دیا ہے کہ وہ آنے جانے والی پروازوں کے بارے میں ویب سائیٹ سے معلومات حاصل کریں۔ویب سائیٹ کے مطابق چین کے مصروف ترین ہوائی اڈے پر مقامی وقت کے مطابق صبح نو بجے سے لے کر نصف شب تک پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ 182 تاخیر کا شکار ہیں۔بیجنگ میں ہر سال موسم گرما کے دوران اکثر شدید بارشیں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ائیر پورٹ پر پروازوں کی آمد و رفت کا نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے۔چین کے قومی موسمیاتی مرکز نے ایک بیان میں ملک کے جنوب مغربی صوبے کے علاقے جیوزاؤ گو کے علاقے میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف کارکنوں کو بارش کی وجہ سے مٹی کے تودے اور آسمانی بجلی گر نے کا انتباہ کرتے ہوئے محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔ان بارشوں سے پہلے جمعہ کو اندرونی منگولیا میں آنے والے سمندری طوفان کی وجہ سے پانچ افراد ہلاک اور پچاس زخمی ہوئے جبکہ اس کے علاوہ کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔