سرینگر //ریاست کی ترقی میں ریڈ کی ہڈی سمجھے جانے والے شعبہ سیاحت کواس سال بھی بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے جس کی وجہ سے شکارا مالکان ،ہوٹل مالکان، ریستوران ،ہاس بورڈ ،ہینڈی کرافٹ، ٹرانسپورٹ سے جڑے افراد کو بھاری نقصان اٹھانا پڑرہا ہے ۔محکمہ سیاحت نے بھی اس کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاحوں کو وادی کی طرف راغب کرنے کیلئے محکمہ سیاحت نے ایک غیر معمولی اقدمات کے تحت جے کے ٹی ڈی سی کے ہٹوں میں رہنے کیلئے 50فیصد چھوٹ دینے کے علاوہ سیاحتی پیکیج بھی متعارف کئے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاح وادی کا رخ کر سکیں ۔وادی میں نامساعد حالات کے دوران پچھلے دو برسوں سے سیاحوں کی بہت کم تعداد وادی آرہی ہے تاہم محکمہ سیاحت اور ٹراول ٹریڈ سے وابستہ لوگوں کی یہ کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ سیاح وادی کی سیر کو آسکیں ۔ معلوم رہے کہ ریاست جموں وکشمیرمیں سال 2016کی ایجی ٹیشن کے دوران شعبہ سیاحت کو 80فیصد نقصان ہوا تھا اس دوران وادی میں 3ماہ اور 24دن سیاحوں کی آمد صفر رہی تھی ۔ محکمہ سیاحت میں موجود زرائع نے بتایا کہ سال 2017میں اگست تک اگرچہ سیاح وادی آئے لیکن اُن کی تعداد بھی انتہائی کم تھی اور اس بار بھی سیاحتی شعبہ سے جڑے لوگوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔وادی کے سیاحتی مقامات پر ہوٹل خالی رہے ، ڈل میں شکارے والوں سیاحوں کا انتظار کرتے رہے ،ہاوس بورڈ مالکان اور ٹرانسپوٹر بھی سیاحوں کو وادی کی سیر کرانے کے انتظار میں رہے ۔لیکن اُن کے پاس کوئی نہیں آیا جبکہ کئی ایک ہوٹل مالکان اور شکارا مالکان نے ہوٹلوں اور شکاروں پر سیاحوں کی خدمت کیلئے رکھے ملازمیں کو بھی نکال دیا کیونکہ اُن کے پاس انہیں دینے کیلئے تنخواہ ہی نہیں تھی۔جھیل ڈل میں مقیم ایک ہائوس بوٹ مالک عاقب احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس سال ابھی تک اُس کے شکارے میں صرف چار سیاح آئے ہیں جن میں سے دو غیر مقامی اور دو مقامی تھی اُس کا کہنا تھا کہ اُس نے شکارے میں تین لوگوں کو کام پر رکھا تھا لیکن جب آمدنی نہیں ہوئی تو انہیں مجبوراً دو کو نکالنا پڑا ۔ سیاحت سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارت کی چند پرائیویٹ ٹی وی چینلوں کی طرف سے کشمیر کے بارے میں منفی پروپگنڈا کرکے یہاں کی سیاحت کو شدید نقصان پہنچایا جارہا ہے۔وادی کی ٹریول اینڈ ٹریڈ تنظیموں نے کہا ہے کہ اس سال وادی میں سیاحوں کی تعداد بہت ہی کم رہی یہ صرف اس وجہ سے ہورہا ہے کہ کشمیر کے بارے میں مسلسل منفی پروپگنڈا کیا جائے ۔ان کا کہنا ہے کہ اُن کی کوششیں برابر جاری ہیں کہ کشمیر میں سیاح آئیں ۔سکریٹری ٹورازم سرمد حفیظ نے سیاحوں کی کم تعدادمیں کمی آنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی کوشش ہے کہ وادی سیاح آئیں اور یہاں کے خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہوں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک ایسی خوبصورت جگہ ہے جہاں سیاح اُس کو دیکھنے کا موقع گنوانا نہیں چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ساری دنیا سے لوگ آنا چاہتے ہیں اور اُن کو کشمیر لانے کیلئے نہ صرف محکمہ بلکہ ٹرول ٹریڈس کے لوگ بھی کافی کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے جے کے ٹی ڈی سی میں جتنی بھی HutsاورCottages ہیں اُن میں سیاحوں کیلئے50فیصد چھوٹ دی ہوئی ہے ،جبکہ اس کیلئے کچھ سپیشل پیکیج بھی لانچ کئے ہیں جس میں یاتری پیکیج اور روایتی پیکیج بھی شامل ہیں ۔ڈئرایکٹر ٹورزم محمد شاہ نے بتایا کہ وہ ابھی اس حوالے سے یہ نہیں بتا سکتے ہیں کہ نقصان کتنا ہوا ہے اور کتنے سیاح وادی آئے ہیں تاہم سال کے آخر پر ان کی تعداد کے متعلق عداد شمار پیش کئے جائیں گے ۔تاہم انہوں نے بھی اعتراف کیا کہ اس سال بھی وادی آنے والے سیاحوں کی تعداد میں کمی واقعہ ہوئی ہے ۔