ممبئی//اقلیتی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ نئی حج پالیسی -2018 اسی ماہ جاری کر دی جائے گی اور ا?ئندہ سال سے حج کاسفر اسی نئی پالیسی کے مطابق طے کیا جائے گا۔ مسٹر نقوی نے یہاں حج ہاؤس میں حج 2017 کی جائزہ میٹنگ اور حاجیوں کے لئے منعقد 22 ویں تربیتی کیمپ میں بتایا کہ حج پالیسی -2018 پرفیصلہ کرنے کے لئے اعلی سطحی کمیٹی اپنی رپورٹ تیار کرنے کے آخری مرحلے میں ہے اور اسی مہینے اس پالیسی کو جاری کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نئی حج پالیسی کا مقصد حج کے مکمل عمل کو آسان اور شفاف بنانا ہے اور اس میں حجاج کے لئے مختلف سہولیات کا پورا خیال رکھا جائے گا۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ اس نئی حج پالیسی کے اہم نکات میں سمندری راستے سے بھی حج کو دوبارہ شروع کرنا شامل ہے۔ حجاج ممبئی سے سمندری راستوں کے ذریعے جدہ جانے کا سلسلہ 1995 میں رک گیا تھا۔ جہاز (سمندری راستے) سے حجاج کو بھیجنے پر سفر سے متعلق خرچ تقریبا نصف ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی اور سہولیات پر مشتمل بحری جہاز ایک وقت میں چار سے پانچ ہزار لوگوں کو لے جانے کے قابل ہیں اور اس سے ممبئی اور جدہ کے درمیان 2،300 بحری میل کی ایک طرف کی دوری صرف دو تین دن میں مکمل کی جا سکے گی جبکہ پہلے قدیم جہازوں سے 12 سے 15 دن لگتے تھے۔ اقلیتی امور کے وزیر نے کہا کہ بحری راستوں سے حج کیسفر کو دوبارہ شروع کرنے کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے 28 اگست کو نئی دہلی میں جہازرانی کے مرکزی وزیر نتن گڈکری کی قیادت میں ایک اعلی سطحی میٹنگ ہوگی جس میں شپنگ کی وزارت اور اقلیتی وزارت کے اعلی افسران شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سمندری راستے سے حج کے سلسلے میں سعودی عرب کی حکومت سے بھی بات چیت کا عمل جاری ہے۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ حج 2017 کے لئے اقلیتی وزارت نے حج کمیٹی آف انڈیا اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر تیاریاں وقت سے بہت پہلے ہی پوری کر لی تھیں تاکہ حج کو آسان بنایا جاسکے۔