سرینگر//سرینگر میں کل ایک ادبی تقریب کے دوران ہوٹل شہنشاہ پیلس بلیوارڈ ڈلگیٹ میں اردو زبان وادب کے شیدائیوں سے کھچا کھچ بھرے پنڈال میںنگینہ انٹرنیشنل تخلیق نمبر 2017ء اور وحشی سعید پر تحقیقی مقالوں کی رسم رونمائی انجام دی گئی ۔ ایوان صدارت میں ریٹائیڑ جسٹس بشیر احمد کرمانی،مرزا محمد زماں آزردہ، ڈاکٹر عزیز حاجنی،رخسانہ جبین، ڈاکٹر قدوس جاوید، ڈاکٹر فرحت شمیم، شجاعت بخاری، ڈاکٹر شفیقہ پروین موجود رہے۔ اراکین ’’نگینہ انٹرنیشنل وحشی سعید ، ظہور ترمبو، نور شاہ، مظفر ایرج، ڈاکٹر اشرف آثاری منتظمین میں تھے۔ محمد عبداللہ خاور نے نگینہ کے تخلیق نمبر پر اور ستیش ومل نے ’’آکاش میری مٹھی میں‘‘ پر فکر انگیز تبصرے پڑھے۔ وحشی سعید پر ایم فل مکمل کرنے پر روضیہ تبسم اور اُویس احمد اور ان کے نگراں پروفیسر فرحت شمیم اور ڈاکٹر حبیب نثارکو توصیفی اسناد جب کہ ڈاکٹر اشرف آثاری کو ان دونوں مقالوں کی ترتیب وتدوین پر سند افتخار سے نوازا گیا۔ وحشی سعید نے خطبہ استقبالیہ میں ’’نگینہ‘‘ کے متعلق اپنے آئندہ منصوبوں کے بارے میں جانکاری دی۔ ایوان صدارت میں تشریف فرما خواتین وحضرات نے نگینہ اور اراکین نگینہ کی کوششوں اور کاوشوں کی پذیرائی کی اور ’’نگینہ انٹرنیشنل‘‘ کے تخلیق نمبر کے مشمولات پر بحث کی۔ کسی پرائیویٹ ادارے کے اہتمام سے اس طرح کی کامیاب ادبی نشست بلکہ متواتر نشستوں کو اُردو کے لئے ایک فالِ نیک سے تعبیر کیا۔ ظہور ترمبو نے تحریک شکرانہ پیش کیاجبکہ نظامت کے فرائض محمد امین بٹ نے انجام دئیے ۔