سرینگر//ریاست کے پشتتنی باشندوں کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے والے قانون دفعہ35A کے ساتھ چھڑ چھاڑ کے خلاف وادی سے تعلق رکھنے والے فلمسازوں اور فنکاروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ان’’شرارتی حربوں‘‘ پر خاموشی اختیار نہیںکی جاسکتی۔ سپریم کورٹ میں دفعہ35Aپر بحث سے قبل وادی میں اس قانون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے خدشات کے احتمال پر احتجاجی مظاہروں اور سمیناروں و جلوسوں کے جاری رہنے کے بیچ وادی سے تعلق رکھنے والے فلمساز وںاور فنکاروں نے بھی احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل35Aکو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔احتجاجی فنکار اور فلمساز پیر کو پریس کالونی میں نمودار ہوئے اور بینر ا اور پلے کارڑٹھا کر احتجاجی دھرنا دیا جبکہ پلے کارڑوں پر’’آرٹیکل35Aکو تحفظ دو،ریاست کے پشتنی باشندوں کو کے حقوق کو تحفظ دو،خصوصی حیثیت کے ساتھ چھڑ چھاڑ،نامنظور،جموں کشمیر کی آئینی حیثیت کو تحفظ دو‘‘ کے نعرے درج تھے۔ دھرنے میں معروف اداکار،ہدایت کار اور قلم کار بشیر دادا،عیاش عارف،جی این وانی،عمر امتیاز اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔احتجاجی فنکاروں نے کہا کہ سیول سوسائٹی کا ایک حصہ ہونے کے ناطے وہ اس حساس معاملے اور ان شرارتی منصوبوں پر خاموشی اختیار نہیں کرسکتے۔عیاش عارف نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر یوں کی منفرد ثقافتی شناخت ،خصوصی آئینی حیثیت کے ساتھ منسلک ہے اور اس کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ سے ہماری انفرادی شناخت ہی ختم ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی ثقافت اور فن کے میدان میں ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اگر ہم قانونی تحفظ بھی کھوگئے تو آنے والا دور بڑا مشکل ترین ثابت ہوگا۔ عمر امتیاز نے کہا کہ قانون کی آڑ اختیار کرکے مفاد خصوصی رکھنے والے لوگ آرٹیکل35A کو ختم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔اس موقعہ پر احتجاجی فنکاروں اور فلمسازوں نے اقوام عالم کو اس معاملے میں کشمیری عوام کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔