بھدرواہ //بھدرواہ کی سیر گاہوں میں گُذشہ تین مہینوں سے150 ہزار سے زائد سیاحوں کی آمد سے خانہ بدوش اور چھوٹے موٹے چھاپڑی فروشوں،جنھوں نے ان سیر گاہوں میں اپنے کھوکھے سجائے ہیں، میں خوشی کی لہر دوڑ رہی ہے۔سال رواں میں سیاحوں کے بے مثال رش سے ان کے کاروبار میں کافی اضافہ ہوا ہے۔سال رواں کے ماہ مئی سے ہی جائی،پدری، گلڈاندا،تھنتھیرا اور سرتھل کے خوبصورت سیرگاہوں میں سیاحوں کی کافی بھیڑ دیکھنے کو ملی ہے،جس کی وجہ سے ضلع ڈوڈہ کی اس خوبصورت وادی میں خصوصاً خانہ بدوشوں کیلئے پہلی بار کافی کاروبار ہوا ہے ،جو کہ عام طور سے مویشیوں پالنے پر انحصار کرتے ہیں۔بالائی چراگاہوں میںعام طور سے خانہ بدوش رہائش پذیر ہوتے ہیں،جو کہ وہاں اپنے مال و مویشی کے ہمراہ موسم گرما میں جاتے ہیں اور اپنی روزی و روٹی دودھ کے پروڈکٹ بیچ کر کماتے ہیں،وہ بھی کئی کلو میٹر روزانہ پہاڑیوں سے سفر کرنے کے بعد نزدیک ترین علاقوں میں بیچ کر اپنا گُذارہ کرتے ہیں۔سال رواں کا موسم گرما ان کے لئے خوش قسمت بن کر آیا کیونکہ سیاح ان اکیلے چرا گاہوں کی طرف کافی تعداد میں وارد ہوئے ہیں۔گُذشتہ تین مہینوں سے یہ خانہ بدوش نہ صرف اپنی جگہوں پر ہی دودھ اور دودھ کے پروڈکٹ بیچ رہے ہیں بلکہ اب ان لوگوں نے سیاحوں کو فاسٹ فوڈ ،ٹینٹوں کی ایکموڈیشن، اور گھوڑ سواری فراہم کرکے کافی منافع کمایا ہے۔پدری کے ذاکر گوجر نے کہا کہ ہمارے پاس بھدرواہ قصبہ میں روزانہ 7گھنٹوں کا سفر طے کرکے دودھ اور دودھ کے پروڈکٹ بیچنے کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہوتا تھا لیکن اب اس سال سیاحوں کے بھاری تعداد کی وجہ سے ہم اپنا دودھ و غیرہ اپنے ہی ڈھیروں سے بیچتے ہیں اور اسکے علاوہ ٹینٹ ایکموڈیشن فراہم کرکے اور چائے و نوڈلز سیاحوں کوبیچ کر اچھی کمائی کر رہے ہیں۔اُس نے مزید کہا کہ اتوار کے روزہماری سیل بیس سے پچیس ہزارروپے تک پہنچ جاتی ہے۔پدری چراگاہ کے ایک مرکبان منیر علی نے کہا کہ پہلے ہم بیکار ہوتے تھے اور پور ادن خچروں کے ساتھ گُذارتے تھے لیکن خُدا کے رحم سے اب ہم روزانہ 1000روپے سے1500روپے کماتے ہیں۔ایک اور خانہ بدوش مراد علی نے کہا سینکڑوں کی تعداد میں روزانہ سیاح یہاں آتے ہیں اور ان میں سے بعض یہاں پر رات کو ٹینٹوںمیں ٹھہرتے ہیں،جو ہم نے یہاں پر نصب کئے ہیں۔اُس نے کہا کہ ہم ان سے کم سے کم چارجز لیتے ہیں پھر بھی ہماری اچھی کمائی ہوتی ہے۔ بھدرواہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سال روان میں ماہ مئی سے لیکر 31جولائی تک 2,95,000یاتری بھدرواہ کا دورہ کرچُکے ہیں۔بھدرواہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او بال کرشن نے کہا ہے۔ کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں اس سال سیاحوں کی تعداد میں سو فی صد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال خُد اہم پر بہت مہربان ہوئے ہیںاور ہماری مشتکرہ کاوشوں نے رنگ لایا ہے کیونکہ اس سال یہاں کافی تعداد میں سیاح آرہے ہیں۔فقط پدری میں ہی 1,50,000سیاح آئے ہیں،جس کے بعد جائی، گل ڈانڈا ،تھنیتھر اور چنتا میںسیاحوں کی کافی تعداد دیکھنے کو ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاحوں کے علاوہ ہر روز چنڈی ماتا مندر چنتو کے لئے روزانہ 2500 یاتری چنڈی ماتا مندر چنتاکے لئے بھدرواہ آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بالائی علاقوں میں جن خانہ بدوشوں نے اپنی دوکانیں سجائی ہیں وہ اس سال سیاحوں کی آمد سے کافی خوش ہیں۔