سرینگر// حریت(گ) چیرمین سید علی گیلانی نے حریت قائدین پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین اور نعیم احمد خان کو عدالتی ریمانڈ پر تہاڑ جیل منتقل کرنے، جبکہ شبیر احمد شاہ، ایاز اکبر، شاہد الاسلام اور فاروق احمد ڈار کو مسلسل تہاڑ جیل میں نظربند رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی اقتدار کی کرسی سے چمٹی ہوئی ہے اور اس کو برقرار رکھنے کے لیے انہوں نے کشمیری قوم پر ایک خطرناک جنگ مسلط کی ہوئی ہے اور اس جنگ کے پرائم ٹارگیٹ یہاں کی حریت قیادت کوجعلی کیسوں میں پھنسا کر انہیں جیل میں بند رکھ کر مظلوم قوم کی نسل کُشی کرنا ہے جس کا سلسلہ آئے روز بڑی تیزی سے کیا بھی جاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ NIAآپریشن اور اس ایجنسی کے ذریعے حریت لیڈروں کی سرکاری اغوا کاری دراصل یہاں کے عوام کو خاموش اور ان پر دباؤ ڈالنے کے ہتھیار کے طور استعمال میں لایا جاتا ہے اور محبوبہ مفتی اس عمل کی نہ صرف سہولت کار ہے، بلکہ اسی کے زیرِ نگراں بھارت یہاں پر قبرستان جیسی خاموشی کرانا چاہتا ہے۔ اپنے بیان میں گیلانی نے کہا فوجی طاقت اور NIAکے ذریعے بناوٹی اور بے بنیاد الزامات سے یہاں کی عوامی تحریک کو ختم نہیں کیا جائے گا، بلکہ یہاں کے لوگوں کو جتنا دباؤ اور نفسیاتی جنگ میں دھکیلا جائے گا اس کے خلاف حد سے زیادہ لوگوں کی طرف سے مزاحمت کی جائے گی ۔