سرینگر //محکمہ صحت نے5سال بعد وادی کے مختلف اسپتالوں میں ہونے والے تشخیصی ٹیسٹوں کیلئے نئے نرخ نامہ تیار کرکے حکومت کو منظوری کیلئے بھیج دیئے ہیں۔ 2013میں لاگوکئے گئے ریٹ لسٹ پر کشمیر پرائیویٹ ڈائیگاناسٹک سینٹرس ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے تیار کئے گئے نرخ ناموں میںفاش غلطیوں کی نشاندہی کر کے حکم امتناع حاصل کیا تھاجس کی وجہ سے محکمہ صحت کی جانب سے تیار کیا گیا نرخ نامہ کسی بھی اسپتال اور غیر سرکاری اسپتال میں لاگو نہیں ہوسکا تاہم محکمہ صحت کے اعلیٰ آفیسران کا کہنا ہے کہ نیا ریٹ لسٹ ترتیب دیا گیا ہے جو عنقریب لاگو ہوگا۔ وادی میں غریب مریضوں کو تشخیصی ٹیسٹوں کے نام پر لوٹنے کا سلسلہ سالہا سال سے جاری ہے اور تشخیصی ٹیسٹوں کیلئے سرکار کی جانب سے مقرر کئے گئے ریٹ لسٹ کا کہیں نام و نشان ہی نہیں ہے۔دوسری جانب سرکاری اسپتالوں میں تشخیصی ٹیسٹوں کیلئے مریضوں سے حاصل کی جانے والی فیس میں اضافہ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سرینگر کے رعناواری اسپتال میں مریضوں کا کہنا ہے کہ TSH ٹیسٹ کرانے کیلئے انہیں 4ماہ کا انتظار کرنا پڑتاہے جبکہ چار ماہ کے بعد ان سے اضافی 25روپے لئے جاتے ہیں ۔ رعناواری سرینگر میں علاج و معالجے کیلئے آئی ایک مریضہ مسعودہ بانو نے بتایا کہ 5ماہ قبل جب میں نے رعناواری میں TSH کا ٹیسٹ کرایا تو اسوقت صرف 150روپے ہی ادا کرنے پڑے تھے اور پھر دوبارہ جب ڈاکٹر نے ٹیسٹ کرانے کی ہدایت دی تو آج اسپتال میں بتایا گیا کہ ٹیسٹوںکے نرخوں میں اضافہ ہوا ہے اور ہر ایک مریض سے 175روپے حاصل کئے گئے۔ رعناوادی اسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر ندیم نے کہا کہ اسپتال میں کسی بھی ٹیسٹ کی فیس میں کوئی بھی اضافہ نہیں ہوا ہے اور اسپتال 25سال قبل نرخ ناموں پر ہی کام کررہا ہے۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروس کشمیر ڈاکٹر سلیم الرحمن نے کہا ’’تشخیصی ٹیسٹوں میں اضافے کے بجائے کمی کی گئی ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کی ہدایت پر محکمہ صحت نے سال 2013میں بنائے گئے ریٹ لسٹ میں کئی ترامیم کی ہیں اور کئی ایک ٹیسٹوں کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم پر نیا ریٹ لسٹ ترتیب دیا گیا ہے اور حکومت کو منظوری کیلئے بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے منظوری ملتے ہی سرکاری اسپتالوں میں نئے نرخ ناموں کو لاگو کیا جائے گا۔ تشخیصی ٹیسٹوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش نے کہا ’’ میں اس ریٹ لسٹ کو جلد منظوری دینے کی کوششوں کروں گی تاکہ غریب مریضوں کو راحت ہو‘‘۔