مرکزی حکومت دفعہA 35 پر اپنا موقف واضح کرے

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
سرینگر//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر برائے امور خارجہ یشونت سنہا نے کہا کہ مرکزی حکومت کو آئین ہند کی دفعہ 35 اے پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔ ملک کی واحد مسلم اکثریتی ریاست جموں کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی دفعہ 35 اے کی منسوخی کا مطالبہ کرنے والی ایک عرضی کے عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے اہلیان وادی میں اس وقت سخت تشویش پائی جارہی ہے۔ امور خارجہ کے سابق وزیر یشونت سنہا جو ’امن مشن‘ کے سلسلے میں اپنی ٹیم ’کنسرنڈ سٹیزنز گروپ‘ یا ’متفکر شہریوں کے گروپ‘ کو لیکر وادی کشمیر کے تیسرے دورے پر آئے ہوئے ہیں، نے جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اہلیان جموں وکشمیر دفعہ 35 اے کو لیکر خاصے فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو معاملے پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔ سنہا نے کہا ’دفعہ 35 اے کو لیکر یہاں کے لوگ بہت زیادہ فکرمند ہیں۔ اس فکرمندی کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔ مجھے لگتا ہے کہ بھارت سرکار کو اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔ سرکار کو بتانا چاہیے کہ اس کا دفعہ 35 اے پر کیا موقف ہے۔ ریاست حکومت نے دفعہ 35 اے پر اپنی طرف سے جوابی حلف نامہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں پیش کیا ہے۔ یہاں کے لوگ بھی چاہتے ہیں کہ بھارت سرکار معاملے پر اپنا اسٹینڈ واضح کریں‘۔یشونت سنہا نے کہا کہ کشمیری عوام بہت تکلیف میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور کشمیر میں لوگوں کی غالب اکثریت وادی میں امن کے قیام کی خواہاں ہے۔  انہوں نے کہا ’ہم لوگوں کو قائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ بھارت میں لوگوں کی اکثریت کشمیر میں امن چاہتی ہے۔ کشمیر میں بھی لوگوں کی اکثریت امن کی خواہاں ہے۔ دونوں اکثریتوں کو یکجا ہونا پڑے گا اور یہ ہمیں وادی میں امن کی بحالی میں مدد کرے گا۔ یہاں کے لوگ بہت تکلیف میں ہے۔ وہ یہاں کے غیرمستحکم حالات کی وجہ سے تکلیف میں ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ عام لوگوں کی زندگی میں سدھار لانے کی ضرورت ہے‘۔ قہوہ ٹاک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کے بارے میں وادی میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقعہ پر ایک ماس کام طالب علم نے ان سے کوئی سوال پوچھتے ہوئے کہا’آپکا بھارت‘، جس پر یشونت سنگھ غصے میں آگئے اور کہا کہ اگر آپ خود کو بھارتی نہیں سمجھتے تو میں جواب نہیں دوں گا۔اس پر مذکورہ نوجوان نے سنہا سے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر جبری قبضہ کیا ہوا ہے، جس پر سنہا نے کہا ’’ جائو خود جا کر مسئلہ حل کرو، ریاست کی تعمیر کرو، ڈیم بنائو،پھر کیوں پیسوں کی ضرورت ہے۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *