پٹنہ// شمالی اور مشرقی بہار کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہلکی بارش کا دور جاری رہنے سے صورتحال مزید ابتر ہوگئی ہے اور بہت سے نئے علاقوں میں سیلاب کا پانی پھیل گیا ہے ۔ لوگوں تک راحت کا سامان پہنچانے کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس ( این ڈی آر ڈی ایف) اور فوج نے کمان سنبھال لیا ہے ۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ نیپال اور بہار کے نشیبی علاقوں میں مسلسل بارش ہونے سے تمام بڑی ندیوں کی آبی سطح خطرے کے نشان سے اب بھی اوپر ہے ۔ ندیوں میں طغیانی کے ساتھ ریاست کے سیلاب متاثرہ اضلاع کی صورت حال تباہ کن ہوچکی ہے ۔ جمعرات کو پورنیہ، کٹیہار اور مدھے پورہ کے بہت سے نئے علاقوں میں پانی آنے سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے اور لوگ محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے بہار کے پورنیہ، کشن گنج، ارریہ، کٹیہار، مدھے پورہ ، سپول، مشرقی اور مغربی چمپارن، دربھنگہ، مدھوبنی، سیتامڑھی، شیوہر، مظفر پور اور سارن اضلاع میں 110 ڈویژنوں میں تقریبا 92 لاکھ کی آبادی متاثر ہوئی ہے ۔ فوج کے ساتھ ساتھ، این ڈی آر ڈی ایف اور ریاست ڈیزاسٹر فورس (ایس ڈی آر ایف) کے اہلکار مسلسل امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آرمی، این ڈی آر ڈی ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں مسلسل متاثرہ اضلاع میں مصروف ہیں۔ ان 14 اضلاع میں این ڈی آر ایف کی 27 ٹیموں میں 1110 جوان اپنی 114 کشتیوں کے ساتھ اور ا یس ڈی آر ایف کی 16 ٹیموں کے 446 جوان اپنی 92 کشتیوں کے ساتھ اور 630 پولس جوان اپنی 70 کشتیوں کے ساتھ نیز فوج کی سات کمپنیاں 24 گھنٹے ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ وزیر اعلی نتیش کمار نے جمعرات کو گوپال گنج، مشرقی چمپارن کے رکسول ،موتیہاری اور مغربی چمپارن کے بگہا اور بیتیا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا ہوائی سروے کیا۔ اس دوران، انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ امدادی کام کو تیز کرے اور متاثرہ افراد کو فوری مدد فراہم کرے ۔