احمد آباد// گجرات میں 8 اگست کو راجیہ سبھا کی تین سیٹوں پر ہوئے انتخابات میں شکست کے بعد حکمراں بی جے پی کے تیسرے امیدوار بلونت سنگھ راجپوت نے ا?ج صدر کانگریس سونیا گاندھی کے سیاسی سیکرٹری اور فتح یاب کانگریس کے امیدوار احمد پٹیل کی جیت کو چیلنج کرتے ہوئے اسے منسوخ کرنے اور مبینہ طور پر غلط طرز عمل کا سہارا لینے کی وجہ سے ان پر 6 سال تک کسی بھی طرح کا الیکشن لڑنے پر روک لگانے کے لئے گجرات ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔کانگریس میں رکن اسمبلی اور وہپ کا عہدہ چھوڑ کر بی جے پی میں ا?ئے مسٹر راجپوت نے عدالت میں دائر اس عرضی میں انہیں ملنے والے کانگریس کے دو باغی اراکین کے ووٹوں کو الیکشن کمیشن کے ذریعہ منسوخ کئے جانے کو غلط اور تسلیم کرنے کے رٹرننگ افسر کے پہلے کے فیصلہ صحیح بتایا ہے۔سپریم کورٹ کے وکیل ستیہ پال جین کے ذریعے ا?ج جسٹس ایم ا?ر شاہ کے سامنے دائر اس درخواست میں یہ بھی کہا کہ مسٹر پٹیل کوووٹ دینے والے کانگریس کے دو ممبران نے اپنے ووٹ کئی لوگوں کو دکھائے تھے جنہیں منسوخ کیا جانا چاہئے۔مسٹر پٹیل نے 44 ممبران کو جبراََ بنگلور کے ایک ریزارٹ میں قیدرکھا اور ان کی تفریح پر موٹی رقم خرچ کی جو غلط ہے، لہذا ان کی جیت کو منسوخ کیا جائے اور چھ سال تک ان کے الیکشن لڑنے پر پابندی لگا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر پٹیل کے حق میں پڑے کانگریس کے دو ووٹوں کے منسوخ کرنے اور ان کے حق میں دو ووٹ گنے جانے پر وہ فتحیاب ہوں گے۔اس لئے عدالت انہیں جیتا ہوا قرار دینے کا حکم دے۔خیال ر ہے کہ نہایت تناو? سے بھرے ماحول میں ہوئے انتخاب میں بی جے پی کے دو دیگر امیدوار پارٹی کے صدر امت شاہ اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی 46۔46 ووٹ لیکر جیت گئے تھے۔ تیسری سیٹ پرمسٹر پٹیل کو 44 ووٹ ملے تھے، جبکہ مسٹر راجپوت کو صرف 38 مل سکے۔ مبینہ طور پر دوسرے لوگوں کو دکھانے کی وجہ سے کانگریس کی دو باغی اراکین اسمبلی راگھو جی پٹیل اور بھولا گوہیل کے ووٹ الیکشن کمیشن نے منسوخ کر دئے تھے۔ 21 اگست کو مسٹر راجپوت کی عرضی پرسماعت کی امید ہے۔