کپوارہ میں فوجی اہلکار آپے سے باہر

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
 کپوارہ // شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں فوج نے اسٹیشن ہاوس آفیسر (ایس ایچ او) سمیت جموں وکشمیر پولیس کے دو اہلکاروں کو زدوکوب کیا ۔ یہ وادی کشمیر میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران اس نوعیت کا پیش آنے والا دوسرا واقعہ ہے۔ 21 جولائی کی رات کو وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں فوج کی 24 راشٹریہ رائفلز نے پولیس تھانہ گنڈ میں داخل ہو کر جموں وکشمیر پولیس کے 8 اہلکاروں کو زدوکوب کرنے کے علاوہ پولیس تھانے کی املاک کو بھی تہس نہس کردیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر آفس کپوارہ کے نزدیک جمعہ کی شام مغل محلہ کے ایک شہری کی فوجی اہلکاروں نے بدسلوکی اور مارپیٹ کی اور وہ گاڑی چھوڑ کر پولیس میں جان بچانے کیلئے گیا۔صورتحال دیکھ کر شبیر احمد نامی پولیس اہلکار نے فوجیوں کو روکنے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس اہلکار کی مداخلت سے فوجی اہلکار غصے میں آگئے اور شبیر احمد کو پیٹنا شروع کردیا۔ انہوں نے بتایا ’فوجی اہلکاروں نے یہاں تک کہ اپنی بندوقوں کا رُخ بھی پولیس اہلکار شبیر احمد کی طرف کیا، تاہم ایش ایچ او طارق احمد نے مذکورہ پولیس اہلکار کے سامنے کھڑے ہوکر فوجیوں سے کہا کہ وہ گولیاں پہلے مجھ پر چلائیں‘۔ ذرائع نے بتایا کہ طرفین کے مابین تلخ کلامی کے دوران فوجیوں نے پولیس اہلکار شبیر احمد جو کہ مقامی پولیس اسٹیشن کا منشی بھی ہے، کے ساتھ ساتھ ایس ایچ او کو بھی زدوکوب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شبیر احمد کو اس قدر زدوکوب کیا گیا کہ انہیں ضلع اسپتال کپوارہ میں داخل کرانا پڑا۔  بعد میں دونوں پولیس اور فوج کے سینئر عہدیداروں نے جائے مقام پر پہنچ کر معاملے کو ٹھنڈا کردیا۔ایس ایس پی کپواڑہ شمشیر حسین نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے طرفین کے مابین لڑائی کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا ہے کہ طرفین کے مابین معمولی نوعیت کی لڑائی ہوئی اور تمام عہدیداروں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ وزارت دفاع ترجمان کرنل راجیش کالیا نے بتایا’معاملے کا جائزہ لیا جارہا ہے‘۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *