سرینگر // عالی مسجد ملہ پورہ عیدگاہ میں ایک سائنسی نمائش منعقد ہوئی جس میں متعدد سکولوں کے طلاب نے اپنی صلاحیتوںکا مظاہرہ کرتے ہوئے مختلف آلات بنائے اور نمایاں کارکردگی دکھانے پر انعامات سے نوازے گئے۔شہر خاص کے عالی مسجد ملہ پورہ میں قائم نیوبانوینٹ انگلش سکول میں 6سال کی کم عمر میں بھی بچے ہاتھوں سے بنے چکی،پاپ کان میکر، روم ہیٹر اور دیگر جدید اور سائنسی نمونوں کی نمائش کی۔ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول صفاکدل ،گورنمنٹ گرلز سکول کی تین طالبات زینت مقبول ، رضوان فاروق اور بنت السلام نے کھانے کو سرد ہونے سے بچانے کیلئے baby food bowlتیار کرکے بچوں کی مشکل حل کرنے کی کوشش کی۔ شہر خاص کا علاقہ آئے دن ہڑتالوں، کرفیو اور فورسز اہلکاروں کی بھارتی تعیناتی کی وجہ سے بند رہتا ہے اور یہاں رہنے والے بچوں کو کافی کم وقت کھیل کود کیلئے ملتا ہے تاہم یہ بچے اپنا اضافی وقت میں بیرونی صورتحال سے بے خبر ہوکر سماج کی بہبود کیلئے نئی نئی چیزوں کو ایجاد کرنے میں صرف کردیتے ہیں ، کچھ کامیاب اور کچھ کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر یہ بچے ہمیشہ اپنی کوششیں جاری رکھتے ہیں۔ بانوینٹ سکول عالی کدل کی دو طالبات نے گائوں میں رہنے والی خواتین کی مدد کیلئے بائیو گیس پلانٹ تیار کیا اور دونوں کو اُمید ہے کہ یہ گائوں کی خواتین کی مشکلات کو حل کرینگی۔ اس موقعے پر تقریب کے مہمان خصوصی سیکریٹری ایجوکیشن فاروق شاہ نے کہا ’’ میں نے ایک مغربی سکالر کا ایک اقتباس پڑھا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر آپ کسی ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں تو اسکے تعلیمی نظام کو تباہ کرو۔‘‘ انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام کسی بھی ملک کی بنیاد ہوتی ہے۔ بچوں کی کوششوں کی سراہنا کرتے ہوئے فاروق شاہ نے کہا ’’ اساتذہ کو تعلیمی نظام کو کافی سنجیدگی سے لینا ہوگا کیونکہ بچوں کا مستقبل اساتذہ کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ اس موقعے پر ڈائریکٹر راشٹریہ مدھیمک شکشا ابھیان( آر ائے ایم ایس ائے) طفیل متو، سینئر ایڈیٹر گریٹر کشمیر ارشد کلو، سی آی او سپیس کمینوکیشن امیت وانچو اور زونل ایجوکیشن آفیسر عیدگاہ فرحت مخدومی موجود تھے۔ مقابلے میں پہلی پوزیشن نیو بانیونیٹ سکول کی دو طالبات تہمینہ اور رخسانہ کو واٹر ٹائمر تیار کرنے کیلئے دیا گیا جبکہ دوسری پوزیشن گورنمنٹ گرلز ہائرسیکنڈری سکول صفاکدل نے baby food bowlکیلئے اور تیسری پوزیشن ہمالین بیل اور شاہمدان سکول اور نیو بانیونٹ سکول کو دی گئی۔