سرینگر//انجمن شرعی شیعیان کے زون لالچوک کے اراکین و عاملین کا یک روزہ کنونشن مسجد اہلبیت رسولؐ گاؤ کدل سرینگر میں تنظیم کے سربراہ آغا سید حسن کی صدارت میں منعقد ہوا۔کنونشن میں تنظیمی امورات کے علاوہ زون لالچوک میں انجمن شرعی شیعیان کی دینی، سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کرنے کے تجاویز، مشاورت اور اقدامات کو زیر بحث لایا گیا۔ آغا سید حسن نے صدارتی خطاب میں تنظیم کا تاریخی پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ انجمن شرعی شیعیان صرف ایک تنظیم نہیں بلکہ ایک تحریک اور مشن کا نام ہے، جس کی خدمات تاریخ کشمیر کے صفحات پر سنہری حروف سے مرقوم ہیں۔ آغا حسن نے شہر سرینگر میں 8 اور 10 محرم کے تاریخی جلوسوںپر حکومتی قدغن کو سراسر بلاجواز قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ امسال ان جلوسوں کی برآمدگی کو یقینی بنانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔ مذکورہ جلوسوں کی برآمدگی کو یقینی بنانے کیلئے کنونشن میں ایک جامعہ حکمت عملی مرتب کی گئی۔ آغا حسن نے ریاست کی تازہ ترین صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ سیاسی انتقام گیری کے حربوں سے ریاست میں امن قائم نہیں کیا جاسکتاہے۔ آغا حسن نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی عمل آوری یا سہ فریقی مذاکرات کے بغیر ریاست میں قیام امن کا اور کوئی راستہ نہیں۔ کنونشن سے زونل صدر لالچوک ماسٹر محمد عباس ، انجینئر محبوب علی ، نثار حسین عالمگیر ، حکیم محمد اشرف نے خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض غلام محمد ناگو نے انجام دئیے۔ مندوبین نے خطہ کشمیر میں انجمن شرعی شیعیان کی گرانقدرتبلیغی خدمات اور قربانیوں کو ایک کھلی کتاب قرار دیتے ہوئے اس ضرورت پر زور دیا کہ بدلتے حالات اور وقت کے تقاضوں کے تناظر میں تنظیم کوجدیدخطوط پر استوار کرنے کیلئے جرأت مندانہ اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔