سرینگر//ریاستی حکومت نے آرٹیکل35Aکو ریاست کے وجود کی جنگ قرار دیکر اسے سیاسی اور قانونی طور پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔حکومتی ترجمان اور شہری ترقی کے وزیر نعیم اختر نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 35اے پر کا معاملہ جموں وکشمیر کیلئے انتہائی حساس ہے اور اس معاملے پر تمام سیاسی پارٹیاں متحد ہیں۔ان کا کہناتھا کہ آرٹیکل35اے کا معاملہ کسی ایک پارٹی کا نہیں ہے بلکہ ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے اور یہ جموں وکشمیر کے وجود کی جنگ ہے ۔نعیم اختر نے کہا کہ خوش قسمتی سے اس معاملے پر تمام پارٹیاں متحد ہیں اور کوئی اختلاف ِ رائے نہیں ہے ۔حکومتی ترجمان نے کہا کہ دفعہ 35اے کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کی فکر وتشویش جائز ہے اور اس سلسلے میں خصوصی اسمبلی اجلاس طلب کرنے کی بھی ایک رائے سامنے آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی پر سیاسی پارٹیوں میں اختلاف رائے تھا اس لئے اسمبلی اجلاس بلانا پڑا تاکہ ایک متفقہ رائے قائم کی جائے، لیکن 35Aپر ہم سب متفق ہیں اس لئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست کے وجود کی جنگ کو بھر پور قوت کیساتھ قانونی اور سیاسی طور پر لڑا جائے اور اس میں ریاست کے تمام متعلقین میں کوئی بھی نا اتفاقی نہیں ہے۔کشمیر فائل غائب ہونے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایسی حساس تھریر کا ریکارڈ اس طرح گم نہیں ہوجایا کرتا۔انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کو یہ پورا یقین ہے کہ مرکز کی جانب سے وقت وقت پر جموں وکشمیر کے ساتھ کئے گئے وعدوں کا احترام کیا جائیگا اور اُنہیں برقرار رکھا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ نعیم اختر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پہلے ہی اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور اپوزیشن لیڈران کے ساتھ ملاقاتیں بھی کیں اور یہ سلسلہ جاری بھی رہے گا ۔