سرینگر// وادی کے معروف کرکٹ کھلاڑی نے تمام قیاس آرائیوں کو یک طرف کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ گھریلوں کرکٹ بشمول رانجی ٹرافی میں وہ جموں کشمیر کی ہی نمائندگی کریں گے۔ وادی مین گزشتہ کئی ماہ سے میڈیا میں یہ خبریں گشت کر رہی تھی کہ پرویز رسول بھارت کے دیگر معروف کھلاڑیوں کی طرز پر ہی اپنی ریاست سے دیگر ریاستی کرکٹ ٹیموں کی طرف رخ کر سکتے ہیں۔جموں کشمیر کے کرکٹ حلقوں میں بھی پرویز رسول کے دیگر ریاستوں کی طرف رخ کرنے اور اس سے ریاستی کرکٹ پر پڑنے والے اثرات پر چمہ گوئیاں ہو رہی تھی۔ پرویز نے امسال ایک خبر رساں ایجنسی کو بتایا تھا’’ ہاں میں جموں کشمیر کا فخر ہو،نوجوان کھلاڑی مجھ سے متاثر ہو رہے ہیں،تاہم گزشتہ برسوں سے بہتری نہیں آرہی ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا’’ ایک کھلاڑی کے پاس3یا4سالوں کا اہم وقت ہوتا ہے،جب وہ یا کچھ کرتا ہیں،یا ٹوٹ جاتا ہے،میں بین الاقوامی شمارے میں ہو،اور اگر صورتحال میں بہتری نہیں آئی،میں غالباً دیگر متبادل راستوں کی تلاش بھی کرسکتا ہو،جن میں دیگر ریاستوں کیلئے کھلنے کا متبادل بھی موجود ہے‘‘۔ اس دوران تمام قیاس آرائیوں کو دور کرتے ہوئے ]پرویز رسول نے پیر کو کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ آنے انے والے سیزن میں جموں کشمیر کیلئے کھلیں گے،جس میں رانجی ترافی بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا’’ میں تمام ممکنات پر سنجیدگی سے سوچا،اور اس بات کا فیصلہ لیا کہ اس سیزن میں،میں اپنی ریاست کیلئے کھلیوں گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک آسان فیصلہ نہیں تھا،تاہم تمام صورتحال کا احاطہ ،جس میں ٹیم کی موجودہ صورتحال اور جموں کشمیر کرکٹ بھی شامل ہیں،کا احاطہ کر کے مجھے یہ لگا کہ یہ مشکل فیصلہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ جب قومی مہم شروع کی جائے گی،میں کوشش کرونگا کہ میں ریاست کو اپنی بہترین کارکردگی فرہم کروں۔پرویز رسول جموں کشمیر کے واحد ایسے کرکت کھلاڑی ہیں جس نے ٹیم انڈیا میں یک روزہ بین الاقوامی میچوں اورT-20میں نمائندگی کی ہے۔ پرویز انڈین پرئمیر لیگ کھیلنے والے واحد ریاستی کھلاڈی بھی ہے۔امسال پرویز رسول بنگلہ دیش میں گازی گروپ کیلئے گھریلوں یک روزہ کرکٹ لیگ کھیلنے کے لئے بھی گئے۔ حال ہی میں نکاح کے بندھین میں بندھے وادی کے آل رونڈر پرویز رسول اگر دیگر ریاستون کیلئے کھیلتے تو انہیں میچ فیس کے علاوہ بہترین معادے کے ذریعے اور مرعات ھاصل ہوتے،جبکہ ماہرن کا کہنا ہے کہ اگر ان کے زمرے کے کھلاڑیوں کا تخمینہ لگایا جائے تو20لاکھ روپے سے30لاکھ روپے کا سالانہ معاہدہ انہیں ملتا۔ پرویز رسول کا کہنا ہے’’ یہ رقومات کا مسئلہ نہیں ہے، اور اگر یہ مسئلہ ہوتا تو میں نے2یا3برس قبل ہی کسی دیگر ریست کی طرف رخ منتقل کیا ہوتا۔مجھے گزشتہ کچھ عرصے سے دیگر ریاستوں سے پیشکش آرہی ہے،مگر میں نے کھبی اس بارے میں نہیں سوچا‘‘۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی خراب صورتحال نے مجھے ریاست میں کرکٹ پر توجہ مبذول کرنے کیلئے متوجہ کیا۔ زیارت بیت اللہ پر گئے پرویز رسول گزشتہ برس کی رانجی ترافی میں سب سے بہترین آر رونڈر کی حیثیت سے سامنے آئے،جس دوران انہوں نے629رن بنائے اور38وکٹیںحاصل کی۔