جموں//وومن کالج برائے خواتین پریڈکی طالبات نے منگل کے روز کالج پرنسپل کے تبادلے کی مانگ کو لے کر سڑکوںپرزورداراحتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کالج انتظامیہ پرالزام عائد کیاکہ انہیں نظم وضبط اورڈریس کوڈ کابہانہ بنا کر غیرضروری طورپرتنگ طلب کیاجارہاہے ۔اس بارے میں ایک پولیس افسرنے بتایاکہ کالج کے کھلتے ہی بھاری تعداد میں طالبات گیٹ سے باہر نکل آئیں اورپرنسپل اوراستانوں کے خلاف زور دار نعرے بازی شروع کردی ۔اطلاعات کے مطابق طالبات اس وقت احتجاج پراُترآئیں جب ایک چپراسی کچھ لڑکیوں سے بدسلوکی سے پیش آیا اورکیمپس کے گیٹ کے اندرآنے سے روکا اورکالج کے قواعدوضوابط کے مطابق وردی نہ پہننے کابہانہ بنایا۔یہ خبرپھیلنے کے فوراً بعدطالبات اپنی کلاسوں سے نکل آئیں اورکالج انتظامیہ کے خلاف زوردار احتجاج اورنعرے بازی شروع کردی۔ طالبات نے تقریباً ایک گھنٹے تک سڑک بندرکھی جس کے نتیجہ میں شہرکی مختلف سڑکوں پرگاڑیوں کی آمدورفت ٹھپ رہی۔اس دوران کافی تعدادمیںپولیس اہلکار بھی موقعہ پرپہنچ گئے۔برسراحتجاج طالبات کاکہناتھاکہ کالج پرنسپل ہمیں سفیدجوتے ، بشمول RIBBONS پہننے کوکہہ رہی ہیں جوکہ قابل قبول نہیں ہے کیونکہ ہم کسی سکول کی طالبات نہیں ہیں جبکہ شہرکے دیگرکالجوں کی طالبات ہرقسم کا لباس استعمال کرتی ہیں تو پھراس کالج کی پرنسپل غیرضروری تاشاہی کیوں کررہی ہیں ۔طالبات نے مزید کہاکہ ’’ہمیں حجاب پہننے کے لئے کہاجارہاہے اورکالج کاچپراسی پرنسپل کی ایما پر طالبات کے ساتھ بدتمیزی کیساتھ پیش آتا ہے ۔ایک اورطالبہ نے کہاکہ یہ چپراسی طالبات پرفقرے بھی کستاہے۔طالبات کامزیدکہناتھاکہ اس میں شک نہیں کہ حجاب ہماری شناخت کاایک حصہ ہے لیکن جب ہم کالج میں داخل ہوتی ہیں تویہ چپراسی کلاس میں داخل ہونے سے پہلے دوپٹہ ہٹانے کوکہتاہے جوکہ ناقابل برداشت ہے ۔طالبات نے مزیدکہاکہ حتیٰ کہ کئی مواقعوں پرکالج کے عملہ نے یہاں تک کہہ دیا کہ برقعہ اورحجاب دہشت گردوں کاڈریس کوڈ ہے ۔طالبات نے مزید کہاکہ ’’ہم اپنے ماحول میں بالکل محفوظ محسوس کررہی ہیں لیکن ہمیں ہراساں کیاجارہاہے ۔طالبات نے اپنابیان جاری کرتے ہوئے مزیدکہاکہ ہمیں گذشتہ دوماہ سے ان حالا تکاسامناکرناپڑرہاہے مگرہم کافی صبروتحمل سے کام لے رہی تھیں لیکن آج ہمارے صبرکاپیمانہ اس وقت لبریز ہوگیاجب کالج کے چپراسی نے ایک لڑکی کے ساتھ بدتمیزکی جوکہ ناقابل برداشت ہے۔طالبات کاکہناہے کہ ڈریس کوڈ کے علاوہ انہیں نت نئے بہانوں کے ذریعہ تنگ طلب کئے جانے کے ساتھ کلاس ٹیسٹوں میں جان بوجھ کر فیل کردیاجاتاہے ۔حتیٰ کہ نہایت ہی گری ہوئی زبان استعمال کی جاتی ہے۔پولیس اورکچھ استانیوں کی مداخلت کے بعد طالبات نے اپنااحتجاج ختم کردیا اورکلاسوں میں وائس چلی گئیں۔ کالج ذرائع کے مطابق لوکیٹ نیک ،بیربیک ٹاس ،پلازو پائجامہ ، دوپٹہ بمعہ ایمبائیڈری وسنڈلز اورقیمتی زیورات کالج میں پہننے کی اجازت نہیں ہے۔ کالج کے قواعدوضوابط کے مطابق طالبات سفیدشلوار، قمیض اور دوپٹہ پہن سکتی ہیں جبکہ شادی شدہ طالبات سادہ بھارتیہ سوٹ کم سے کم بنائوسنگارکے ساتھ پہن سکتی ہیں۔اس معاملہ کی تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے اور