جمّوں// نگروٹہ تحصیل کے جگٹی علاقہ میں رنگ روڈ کی تعمیرکی سمت بدلنے کے سلسلے میں مالکان اراضی دیہہ کا ایک وفدشری چھیل سنگھ سابقہ جودیشنل چیئرمین جگٹی صدرت میں محکمہ مال کی طرف سے مانگے گئے عذرات کو لیکر ضلع ترقیاتی کمشنر جمّوں سے ملاقی ہوا ۔کشمیر عُظمیٰ سے باچیت کرتے ہوئے وفد نے مشترکہ طور پر بتایا کہ انہوں نے اپنے تحریری عذرات ضلع ترقیاتی کمِشنرکو پیش کئے ہیں اس ضمن میں ضلع ترقیاتی کمشنر کی طرف سے وفد کو ئی تسلی بخش یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے جس سے علاقہ کے عوام سراپا احتجاج ہیںانہوں نے الزام لگایا کہ مالکان آراضی کی اس نسبت میں بارہا مانگوں کے باجود نیشنل ہائی وئے اتھارٹی آف انڈیا نے متذکرہ بالا رنگ روڈکو سرکاری زمین زیر خسرہ نمبر 1166واقع لنک روڈ ٹانڈہ پر تعمیر کرنے کے بجائے دیدہ دانستہ طور پر ناروا سلوک کے چلتے بذریعہ محکمہ مال مالکان دیہہ کی ملکیتی آراضی کی ہی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے اپنے تحریر ی عذرات میں کہا ہے کہ مندرجہ بالا رنگ روڈبغیر کسی بھگتان کے زیر خسرہ نمبر 1166 رقبہ سرکار پر با آسانی تعمیر ہوسکتا ہے جبکہ رنگ روڈ کی زد میں آنے والی آاراضی کی قیمت مالکان کوبہت کم دی جارہی ہے جبکہ جگٹی علاقہ میں زمین کی قیمت آسمان کو چھو رہی ہے اور رنگ روڈ کی نسبت ملنے والی غیر معمولی رقم سے دوسری جگہ آاراضی خریدنا متاثرین کے لئے نا ممکن امر ہے آبادی کے تناسب سے مالکان آراضی کے پاس قابل کاشت زمین نہ کے برابر ہے۔جس سے مالکان پیشہ آراضی سے محروم ہوجائیں گے اور اس سے ان کی معاشی و مالی حالت پر بُرا اثر پڑے گا وفد نے بذریعہ کشمیر عُظمیٰ ریاستی سرکا رسے پر زور الفاظ میں مطالبہ کیا ہے کہ مالکان اراضی کو زمین کے بدلے زمین دی جائے ۔بصورت دیگر عوام سڑکوں پر نکلنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے ۔