جموں//طویل عرصہ کے بعد بدھ کے روز پونچھ سیکٹر کے چکاں دا باغ علاقہ میں بٹالین کمانڈینٹ سطح پر میٹنگ منعقد ہوئی جس میں آر پار تجارت اور آمد ورفت کی بحالی پر غور کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ18ماہ کے جمود کے بعد منعقد ہونے والی میٹنگ میں جہاں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا وہیں سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے مسائل کے بارے میں بات ہوئی۔ وزارت دفاع کے جموں مقیم ترجمان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بٹالین کمانڈروں کے درمیان میٹنگ انتہائی خوشگوار ماحول میں 50منٹ تک جاری رہی۔ اس سے قبل فروری 2016میں چکاں دا باغ میں فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی تھی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی انتہا کو پہنچ گئی اور آر پار گولہ باری سلسلہ جاری رہا جس دوران کوئی بھی میٹنگ منعقد نہ ہوئی۔ ترجمان نے بتایا کہ پچھلے چند ماہ کے دوران جنگ بندی معاہدہ کی خلا ف ورزیوں اور شہری علاقوں کو نشانہ بنائے جانے کے تناظر میں یہ میٹنگ طلب کی گئی تھی جس دوران ہندوستانی فوج نے پاکستانی فوج کی جانب سے سرحد پار سے ملی ٹینسی کو شہ دینے، کنٹرول لائن پر سنپر حملوں اور آبادیوں کو نشانہ بنائے جانے کا مدعا اٹھایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں طرف سے کنٹرول لائن پر صبر و تحمل برتنے پر اتفاق ہوا، اس کے علاوہ مقامی کمانڈروں کے درمیان مواصلاتی روابط بحال رکھنے کا بھی فیصلہ ہوا۔میٹنگ میں چکاں دا باغ سے آر پار تجارت اور آمد ورفت بحال کرنے کے بارے میں بھی بات ہوئی جسے 10جولائی کو ٹی ایف سی پر ہونے والی شدید گولہ باری کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔ دفاعی ماہرین نے اس فلیگ میٹنگ کو انتہائی اہم قرار دیا ہے کیوں کہ پچھلے چند ماہ سے حد متارکہ پر ہونے والی جنگ بندی معاہدہ کی خلا ف ورزیوں سے کئی انسانی جانیں تلف ہو چکی ہیں جس میں شہریوں کی بھی خاصی تعداد شامل ہے ۔2016میں حزب کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعدہندوستان اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات سب سے نچلی سطح پر پہنچ گئے تھے جب کہ اوڑی حملہ اور مابعد ہونے والے مبینہ سرجیکل سٹرائیک کے بعد دونوں نیوکلیائی طاقتوں کے مابین تلخیاں عروج پر پہنچ گئیںجس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ حال ہی میں پاکستان اور ہندوستان کے یوم آزادی پر حسب معمول دونوں ممالک کے افواج کے درمیان مٹھائیوں کا تبادلہ نہیں ہوا ۔رواں سال کے پہلے سات ماہ میں جنگ بندی معاہدہ کی 285خلاف ورزیاں ہوئیں جب کہ 2016کے دوران یہ تعداد 228تھی۔فلیگ میٹنگ دونوں ممالک کے دوران پیدا شدہ یخ کو پگھلانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔