سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے بٹہ مالو سے بس اڈے کو منتقل کرنے کے حکومتی اقدام کو کشمیر یوں کی اقتصادیات پر حملہ سے تعبیر کرتے ہو ئے کہا کہ پی ڈی پی روز اول سے کشمیرکے اقتصادی مراکز لال چوک،بٹہ مالو اور شہر خاص کو تباہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لال چوک جیسے تاریخی مقام سے اہم دفاتر جیسے لور کورٹ ، تاریخی سکولوں ،بس اسٹینڈ اور دوسرے عوامی مراکز کی منتقلی بھی دراصل ایک بڑی سازش کا حصہ ہے جس کے تحت سری نگر کی تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی اہمیت کو ختم کر کے منجملہ کشمیریوں کی اقتصادی زندگی کو نقصان پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر خاص، بٹہ مالو اور لال چوک کشمیریوں کی اقتصادی زندگی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کا مقام رکھتے ہیں اس لئے آر ایس ایس کی پشت پناہی والے حکمران سری نگر خاص طور پر لال چوک میں لوگوں کی آمدو رفت کو کم سے کم تر کرنے میں مصروف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہر بڑے شہر اور قصبے کی اہمیت وہاں آنے جانے والے لوگوں سے ہوا کرتی ہے لیکن حکمران جانتے بو جھتے عوامی نقطء نظر سے اہم دفاتر اور تنصیبات کو سری نگر خاص طور پر لال چوک اور بٹہ مالو سے منتقل کرکے یہاں سے عوامی آمدو رفت کو کم کررہے ہیں ۔ بٹہ مالو بس اسٹینڈ کی منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ اس اقدام سے اس علاقے کے ہزاروں تاجر اور دکان دار تباہ حال ہوجائیں گے ۔