سرینگر//سینئر کانگریس لیڈر اور سابق ممبر پارلیمنٹ طارق حمید قرہ نے دفعہ35اےکے سلسلے میں سپریم کورٹ میںایک عرضی دائر کی اور عدالت نے انہیں اس کیس میںایک غیر سرکاری مدعا علیہ بنالیا ہے۔قرہ ایسے پہلے مین سٹریم کشمیری سیاسی لیڈر ہیں جنہوں نے دفعہ35 اے کو لیکرجاری متنازعہ صورتحال کے بیچ اس معاملے پر عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے۔ اس ضمن میں قرہ کی طرف سے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ایڈوکیٹ اشوک ماتھر نے ایک عرضی عدالت عظمیٰ میں دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیاہے۔عرضداشت میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ طارق حمید قرہ کو اس کیس میں پرائیویٹ مدعا علیہ تسلیم کیا جائے۔طارق قرہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ خصوصی طور پر اس مقصد کیلئے دلی آئے تھے جہاں انہوں نے ایک ایڈوکیٹ کی خدمات حاصل کی ہیں۔