جموں//پڑوسی ریاستوں پنجاب، ہریانہ اور دہلی میں امن قانون کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر جموں ،کٹھوعہ اور ادہم پور کی طرف جانے والی تمام 18ریل گاڑیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کے خلاف عصمت دری معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے فیصلے کے پیش نظران ریاستوں کے متعدد شہروں میں گزشتہ روز سے ہی حالات کشیدہ بنے ہوئے تھے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی نصف شب کے بعد جموں میں بیرون ریاست سے نہ تو کوئی ریل گاڑی آئی ہے اور نہ ہی بین الریاستی بس یہاں پہنچی ہے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا ’بابا رام رحیم کیس فیصلے کے تناظر میں ہریانہ اور پنجاب میں پائی جارہی صورتحال کے پیش نظر جموں توی ، ادہم پور اور کٹرہ ریلوے اسٹیشن سے روانہ ہونے والی تمام 18ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیاہے تاہم پٹھانکوٹ سے جموں کٹرہ ڈی ایم یو پسنجر گاڑی معمول کے مطابق چل رہی ہے ‘۔ منسوخ کی جانے والی گاڑیوں میں راجدھانی، پوجا، سمپرک کرانی، دورنتو، جہلم، انڈیمان، شو شکتی، مالو، سوراج، ٹاٹا موری، بٹھنڈہ، سیالدہ، ہیم کنڈ، شالیمار اور ہیمگری ایکسپریس خصوصیت سے قابل ذکر ہیں۔ ٹرینوں کی منسوخی کے باعث پلیٹ فارموں پر مسافروں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی ہے۔صرف جموں ریلوے سٹیشن پر درماندہ مسافروں کی تعداد 50ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا ’ابتدائی طور پر ٹرینوں کی آواجاہی 48 گھنٹوں کے لئے معطل کی گئی ہے۔ پڑوسی ریاستوں میں ناخوشگوار صورتحال پیدا ہونے کی صورت میں منسوخی کی مدت میں توسیع ہوگی‘۔ انہوں نے بتایا ’جمعہ کی صبح مسافروں کی ایک بھاری جمعیت ٹکٹوں کو منسوخ کرنے کی غرض سے جموں کے ریلوے اسٹینوں بالخصوص توی ریلوے اسٹیشن پر امڈ آئی‘۔ دریں اثنا جموں کشمیر سٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن، پنجاب ، ہماچل اور ہریانہ کی سرکاری کارپوریشن بس خدمات بھی معطل کر دی گئی ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ بس اور ٹرین سروسز کی بحالی حالات کے معمول پر آنے سے مشروط رہے گی۔