سرینگر// دوران ڈیوٹی ہلاکتوں کی روکتھام ، رسک الاﺅنس اور انشورنس واگذار کرنے کے علاوہ کیجول لیبرس کی اجرتوں میں غیر ضروری تاخیرملازمین کےلئے ٹرینگ انسٹیچوٹ قائم کرنے کے حق میں جموں وکشمیر الیکٹرک ایمپلائیز یونین نے فیصلہ لیا ہے کہ محکمہ کے ملازمین 5ستمبر 2017 سے 72گھنٹے کی ہڑتال پر جارہے ہیں۔ یونین کے مطابق انہوں نے ملازمین کے مسائل بارہا متعلقہ حکام کے نوٹس میں لائے لیکن انہوں نے ہمیشہ ملازمین کے مسائل کو نظر انداز کردیا۔اس دوران اپنے مطالبات کو منوانے کے حق میں جموں وکشمیر الیکٹریکل ایمپلائز یونین 5ستمبر سے سہ روزہ72گھنٹوں کی احتجاجی ہڑتال کی کال دی ہے ۔یونین کے مطابق ان مطالبات میں نئے قائم شدہ ڈویژنوں، سرکلوں گرڈسٹیشنوں اور ریسونگ سٹیشنوں کےلئے سٹاف کی کریشن ، محکمہ کے ملازمین اورکیجول لیبرس کے حق میں رسک الاﺅنس اور انشورنس واگزار کرنے ، کیجولیبرس کی اجرت واگزار کرنے ،پی ڈی سی میں کام کر رہے تمام زمروں کے ملازمین کو پنشن کے دائرے میں لانے ،ایس آر او 271کے تحت سیکریٹ ٹرینگ کے کوٹے میں اضافہ ۔محکمہ میں مقرر مدعت تک کام کرنے والے ڈیلی ویجروں کو ایس آر او 381کے تحت مستقل کرنے کے علاوہ فیلڈ عملے کےلئے ٹرینگ اور حادثات کو روکنے کےلئے تحفظ کے مکمل اقدمات کرنے کا مطالبے شامل ہیں ۔ اس دوران جموں وکشمیر الیکٹریکل ایمپلائز یونین کے صدر عبدالسلام راجپوری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کل 22مطالبات انہوںنے سرکار کے سامنے رکھے ہیں اور ان مطالبات کو منوانے کےلئے محکمہ بجلی کے ملازمین 5ستمبر سے 72گھنٹے کی ہڑتال پر جا رہے ہیں ۔